دانت صاف نہ کرنے والے افراد کو غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ

ویب ڈیسک  منگل 5 دسمبر 2017
غذا کی نالی کا کینسر انتہائی جان لیوا مرض ہے اس کی فوری تشخیص اور علاج کی ضرورت ہے، فوٹو: فائل

غذا کی نالی کا کینسر انتہائی جان لیوا مرض ہے اس کی فوری تشخیص اور علاج کی ضرورت ہے، فوٹو: فائل

نیویارک: امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روزانہ دانت صاف نہ کرنے والے افراد میں غذا کی نالی کا کینسر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

دانتوں کے امراض سے متعلق یہ تحقیق امریکا میں ایک لاکھ 22 ہزار افراد پر کی گئی جسے کینسر ریسرچ نامی جریدے نے شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ روزانہ دانت صاف نہ کرنے کا عمل جہاں دانتوں کے امراض کا سبب بنتا ہے وہیں دانتوں میں موجود بیکٹیریا  کے باعث غذا کی نالی کا سرطان (کینسر) لاحق ہونے کے امکانات میں 21 فیصد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ان افراد کے مشاہدے سے معلوم ہوا ہے کہ دانتوں کے امراض کا غذا کی نالی سے گہرا تعلق ہے، دانتوں میں موجود بیکٹیریا غذا کی نالی پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ بیکٹیریا کینسر کا موجب بن سکتے ہیں۔ دانتوں کے مرض کا باعث بننے والے دو قسم کے بیکٹیریا کی وجہ سے حلق سے معدے تک موجود غذا کی نالی کا کینسر لاحق ہونے کے وسیع خطرات ہیں۔

تحقیق میں شریک نیویارک یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جیونگ آہن کا کہنا ہے کہ غذا کی نالی کا کینسر عام طور پر لاحق ہونے والے کینسر میں آٹھویں نمبر پر ہے جب کہ اس سے ہونے والی ہلاکتیں کینسر سے ہونے والی ہلاکتوں میں چھٹے نمبر پر ہیں کیوں کہ غذا کی نالی کے کینسر کی اس وقت تک تشخیص نہیں ہوتی جب تک وہ اپنے آخری اسٹیج پر نہ پہنچ جائے۔

پروفیسر جیونگ نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں 5 برس میں اس مرض کا شکار ہوکر بچ جانے والے افراد کی تعداد صرف  15 تا 25 فیصد ہے۔ اس مرض کا شکار بقیہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ غذا کی نالی کا کینسر انتہائی جان لیوا مرض ہے جسے فوری تشخیص کرنے اور  مرض کو مزید بڑھنے سے روکنے  کےلیے فوری علاج کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔