ایوارڈز ٹھکرانے والی بالی ووڈ کی مشہور شخصیات

ویب ڈیسک  پير 4 دسمبر 2017
بالی ووڈ شخصیات نے دلچسپ وجوہ کی بنا پر ایوارڈ لینے سے انکار کیا۔۔ فوٹو: فائل

بالی ووڈ شخصیات نے دلچسپ وجوہ کی بنا پر ایوارڈ لینے سے انکار کیا۔۔ فوٹو: فائل

 ممبئی: فلمی ستاروں کو اپنی جاندار اداکاری اور گلوکاری کی وجہ سے مختلف نوعیت کے ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے لیکن کچھ نامور شخصیات ایسی بھی ہیں جنہوں نے ایوارڈز وصول کرنے سے صاف انکار کردیا تھا۔     

بالی ووڈ میں ہر سال ایوارڈز تقریبات منعقد کی جاتی ہیں جس میں بہترین اداکار، گلوکار، ہدایت کار سمیت متعدد فنکاروں کو ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے جو نہ صرف ان فنکاروں کی صلاحیتوں کا اعتراف ہوتا ہے بلکہ  اس سے انہیں مزید بہتر کام کرنے کی حوصلہ افزائی بھی ملتی ہےلیکن بالی ووڈ میں ایسی شخصیات بھی موجود ہیں جنہوں نے ایوارڈ وصول کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ششی کپور

1961 میں ششی کپور کو اُن کی فلم ’دھرم پترا‘ میں بہترین اداکاری کی وجہ سے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا مگر لیجنڈری اداکار نے ایوارڈ وصول کرنے سے صاف انکار کردیا کیوں کہ اُن کا کہنا تھا کہ فلم میں ان کی کارکردگی کچھ خاص اور متاثر کن نہیں تھی جس وجہ سے اُن کو یہ ایوارڈ دیا جائے۔

لتا منگیشکر

88 سالہ لتا منگیشکر ہندی سمیت متعدد زبانوں میں اپنی آواز کا جادو جگا چکی ہیں اور اپنی آواز کی بدولت وہ دنیا بھر میں متعدد ایوارڈز اپنے نام کرچکی ہیں لیکن اُن کے مداح اس بات سے ناواقف ہوں گے کہ انہوں نے اپنی پہلی ہی ’فلم فیئر‘ ٹرافی واپس کردی تھی۔

گلوکارہ نے ٹرافی پر برہنہ خاتون کا مجسمہ ہونے کی وجہ سے ’فلم فیئر‘ کی ٹرافی واپس کی تاہم بعد میں اس ایوارڈ کے ڈیزائن میں تبدیلی کردی گئی تھی جس کے بعد لتا منگیشکر کو 1958 میں ’فلم فیئر ایوارڈ‘ دیا گیا۔

کمار سانو

بالی ووڈ میں 90 کی دہائی میں کمار سانو کی آواز کے بغیر کسی بھی فلم کو نہ مکمل تصور کیا جاتا تھا اور اس وقت نامور فلمساز ان کے آگے پیچھے پھرتے تھے اور اپنے اسی فن کی بدولت انہوں نے پلے بیک سنگر کے مسلسل پانچ ’فلم فیئر‘ ایوارڈز اپنے نام کئے لیکن اُس کے بعد انہوں نے ایوارڈز لینے سے اس لئے انکار کردیا کیوں کہ وہ دیگر گلوکاروں کو موقع دینا چاہتے تھے۔

سونو نگم

بھارتی گلوکار سونو نگم نے بھی اپنی آواز کی بدولت ایک عرصے تک بھارتی فلم انڈسٹری پر راج کیا جب کہ انہوں نے فلموں میں اداکاری کے جلوے بھی بکھیرے لیکن انہوں نے اُس وقت ایوارڈ وصول کرنے سے انکار کردیا جب فلم ’بارڈر‘ کا مشہور گانا ’سندیسے آتے ہیں‘ پر ’بہترین گلوکار‘ کا ایوارڈ صرف انہیں دیا گیا لیکن روپ کمار راٹھور کو نہیں دیا گیا جن کے ساتھ مل کر سونو نگم نے یہ گانا ریکارڈ کیا تھا۔

پرتھوی راج کپور

1960 میں بننے والی مشہور فلم ’مغل آعظم‘ میں  شہزادہ سلیم کے باپ کا کردار ادا کرنے والے پرتھوی راج کپورجن کو دنیا شہنشا اکبر کے نام سے جانتی ہے جنہیں اسی فلم کی ہی وجہ سے ’بہترین معاون اداکار‘ کا فلم فیئر ایوارڈ دیئے جانا تھا لیکن انہوں نے ایوارڈ لینے سے انکار کردیا کیوں کہ اُن کا ماننا تھا کہ انہیں’ بہترین معاون ‘ کے بجائے ‘بہترین اداکار‘ کا ایوارڈ ملنا چاہئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔