- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
صدراسمبلیوں کی تحلیل اورانتخابات کا اعلان 16 مارچ کو کریں گے
اسلام آ باد: اسمبلی کی آئینی مدت ختم ہونے پر صدر آصف علی زرداری اسمبلیوں کی تحلیل اورآئندہ عام انتخابات کا اعلان 16مارچ کو کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کو حاصل ہونے والے مسودے کی کاپی کے مطابق صدر قومی اسمبلی کو آئینی مدت مکمل ہونے پر تحلیل اور وزرا ئے اعلیٰ کی سفارش پر صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
مسودے کے مطابق الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کے انعقاد کے لئے ضروری اقدامات کرنے درخواست کی جائے گی، ذرائع کے مطابق صدارتی فرمان 15 اور 16 مارچ کی درمیانی رات 12 بجتے ہی جاری کیا جائے گا، مرکز اور صوبوں کا ایک دن انتخابات کرانے پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں صدارتی فرمان کے مسودے سے صوبوں کا ذکر ہٹا دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا تعین صدر کا کلی اختیار ہے اور 16 مارچ تک نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہ ہوا تو صدر کابینہ ڈویژن کو وزیراعظم کے نگراں سیٹ اپ کے قیام تک عہدے پر برقرار رہنے کا حکم جاری کریں گے تاہم کابینہ ہر دو صورتوں میں 15 اور 16 مارچ کی درمیانی رات ختم ہو جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔