سیاسی ناراضی دُور کرنے کی کوششیں

اسماعیل ڈومکی  بدھ 13 مارچ 2013
کیریو برادری کے ووٹوں سے پی پی پی کی محرومی کا امکان۔  فوٹو: فائل

کیریو برادری کے ووٹوں سے پی پی پی کی محرومی کا امکان۔ فوٹو: فائل

نواب شاہ: پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ناراض کارکنوں اور بااثر شخصیات کو منانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

پارٹی قیادت کی طرف سے یہ ذمے داری حاجی علی حسن زرداری کو دی گئی ہے۔ حاجی علی حسن زرداری پیپلز پارٹی کے وفادار کارکنوں اور صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ انھوں نے پارٹی سے ناراض سابق ضلعی صدر اور سابق رکن سندھ اسمبلی عنایت علی رند سے رابطہ کر کے ان کے تمام گلے شکوے دور کر دیے ہیں۔

عنایت علی رند پیپلز پارٹی کے کارکنان میں بے حد مقبول ہیں، انھیں عرصے سے شکایت تھی کہ پارٹی نے انھیں نظر انداز کر دیا ہے، لیکن پی پی پی پر جب بھی کڑا وقت آیا، وہ اپنے ساتھیوں میں سب سے آگے رہے اور ہر مشکل کا مقابلہ کیا۔ ان کی پارٹی سے ناراضگی کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں یہ باتیں عام تھیں کہ عنایت رند مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، مگر اب انھیں پیپلز پارٹی سندھ کا ڈپٹی جنرل سیکریٹری مقرر کر دیا گیا ہے اور ان کی شکایات دور کر دی گئی ہیں۔ مقامی کارکنان اس پر خوش ہیں۔

حاجی علی حسن زرداری پیپلز پارٹی کے سخت حریف سردار خان محمد ڈاہری کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے بھی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ذرایع نے بتایا کہ انھوں نے دبئی جاکر سردار خان محمد ڈاہری سے ملاقات کی ہے اور پیپلز پارٹی سے مذاکرات کرنے کی تصدیق سردار خان محمد ڈاہری نے بھی فون پر کی ہے، مگر تاحال کوئی بات نہیں بن پائی ہے۔ باخبر ذرایع کے مطابق سردار خان محمد ڈاہری نے پی پی پی میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے این اے 214 کی نشست سمیت 2 صوبائی نشستیں مانگ لی ہیں، جس کی وجہ سے معاملہ رُک گیا ہے۔

باخبر ذرایع نے یہ بھی بتایا کہ پی پی نے انھیں صوبائی نشست پی ایس 28 دینے کی پیش کش کی تھی، جس پر سردار خان ڈاہری نے پی پی پی سے کہا کہ وہ ہماری آبائی نشست ہے، جس پر کام یابی حاصل کرنا ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے، سردار خان محمد ڈاہری پی ایس 28 کی نشست اپنے کزن ڈاکٹر بہادر کو اور پی ایس 27 کی نشست حاجی غلام نبی راہو کو دینا چاہتے ہیں، جب کہ خود قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 214 سے الیکشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سردار خان محمد ڈاہری کی سخت شرائط کی وجہ سے ڈیڈلاک پیدا ہوگیا ہے اور بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔

پی پی پی کے راہ نما حاجی علی حسن زرداری نے پیپلز پارٹی سے ناراض رئیس احسان علی بروہی سے بھی رابطہ کیا ہے اور انھیں منانے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر تاحال اس میں کام یابی نہیں ملی ہے، ان کا شمار بروہی برادری کی بااثر شخصیت میں ہوتا ہے اور پی ایس 25 کے حلقے میں ان کا بڑا ووٹ بینک ہے۔ پیپلز پارٹی نے متعدد بار انھیں صوبائی اسمبلی کی نشست دینے کی آفر کی، مگر ہر بار انھوں نے انکار کیا۔ رئیس احسان علی بروہی گذشتہ ایک سال سے ناراض ہیں اور اس کا اظہار اخبارات میں بیان جاری کر کے کیا تھا اور اب بھی صحافیوں کے رابطہ کرنے پر انھوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔

رئیس احسان علی بروہی کی ناراضگی پیپلز پارٹی کو صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 25 سے محروم کر سکتی ہے اور اسی لیے پی پی نے انھیں منانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے ضلعی صدر احمد شاہ لکیاری نے گذشتہ دنوں اپنے ساتھیوں اور عہدے داروں کے ساتھ کراچی میں مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا سے ملاقات کر کے مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کر لی۔ انھیں مسلم لیگ فنکشنل سندھ کا جوائنٹ سیکریٹری اور سینٹرل کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔

گذشتہ دنوں کیریو برادری کا اجلاس سردار عبدالستار کیریو کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، جس میں ضلع نواب شاہ سے کیریو برادری کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کیریو برادری عام انتخابات میں حصہ لے گی، پیپلز پارٹی نے انھیں گذشتہ 5 سال کے دوران نظر انداز کیا اور برادری کو کوئی سرکاری ملازمت یا ترقیاتی اسکیم نہیں دی۔

اجلاس میں ایک 21 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو الیکشن میں دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد پر بات چیت کرے گی، سردار عبدالستار کیریو کو صدر آصف علی زرداری کا قریبی دوست تصور کیا جاتا ہے، مگر ان دنوں وہ پی پی سے سخت ناراض ہیں۔ انھیں منانے کے لیے ایم این اے فریال تالپور کراچی میں واقع ان کی رہایش گاہ پر بھی گئیں، مگر ان کی ناراضگی دور نہیں ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔