- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
دلہن نے جہیز کی نئی فرمائشوں پر بارات ہی واپس لوٹا دی
احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں دلہن نے دلہا والوں کی جانب سے جہیز کی نئی فرمائشوں پر بارات ہی واپس لوٹا دی۔
بھارت میں شادی سے قبل لڑکی والوں سے جہیز کا مطالبہ کرنا یا عین شادی کے موقع پر دلہا کے خاندان والوں کی جانب سے دلہن کے والدین سے مہنگی چیزوں کی ڈیمانڈ کرنا عام بات ہے۔ لڑکی والے اپنی عزت اور بیٹی کے مستقبل کے لیے دلہا والوں کا ہر مطالبہ پورا کرتے ہیں اور اگر جہیز میں کوئی کمی رہ جائے تو لڑکیوں کو سسرال والوں کی جانب سے زندہ جلائے جانے کے واقعات بھی اکثر منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ تاہم ایک باہمت لڑکی نے لڑکے والوں کی جانب سے جہیز کا مطالبہ کرنے پر بارات ہی واپس لوٹادی۔
بھارتی ریاست گجرات کے شہر راج کوٹ میں راشی سکسینا نامی لڑکی نے اپنی بارات اس وقت واپس لوٹادی جب اسے پتہ چلا کہ عین شادی کے موقع پر دلہا والوں نے اس کے والدین سے نئی فرمائشیں کی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راشی سکسینا کی بارات آچکی تھی اور شادی کی رسمیں ہونا باقی تھیں جب راشی کے والدین اس کے پاس آئے اور ضروری بات کا کہہ کر اسے گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے راستے میں راشی کے والدین نے اپنی بیٹی کو بتایا کہ دولہا کے والدین جہیز مانگ رہے ہیں۔
راشی نے اسی وقت دولہا کو فون کیااور کہا دو ماہ سے ہمارے درمیان بات چیت چل رہی ہے اگر ایسا کچھ تھا تو آپ لوگوں نے پہلے کیوں نہیں بتایاجس پر لڑکے نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ تاہم راشی نے بھارت میں جہیز کا شکار ہونے والی دیگر خواتین کے برعکس اور اپنے خاندان اور مستقبل کی پرواہ کیے بغیر بارات واپس لوٹانے کا فیصلہ کیا جس میں اس کے والدین نے بھی اس کا بھرپور ساتھ دیا۔
راشی کا کہنا تھا کہ اسے اس خاندان میں شادی نہیں کرنی جو شادی سے پہلے جہیز مانگیں کیونکہ مستقبل میں بھی وہ ایسا مطالبہ کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔