- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
پرتشدد ویڈیوز اور نازیبا کمنٹس روکنے کیلیے یوٹیوب کا اہم اقدام
سان فرانسسكو: یوٹیوب نے اپنی ویب سائٹ پر پرتشدد، بچوں کی ویڈیوز پر نازیبا کمنٹس روکنے اور بچوں کو ورغلانے کے جملوں کو روکنے کے لیے 10 ہزار ویب سائٹ ماڈریٹر بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس مسئلے کا تدارک کیا جاسکے۔
گوگل کی زیرِ نگرانی یوٹیوب ویب سائٹ کی چیف ایگزیکٹو سوسن ووجسکی نے انکشاف کیا کہ یوٹیوب کی خصوصی ٹیم نے گزشتہ 6 ماہ میں 20 لاکھ ایسی ویڈیوز کا جائزہ لیا ہے جو شدت پسندی پھیلا رہی تھیں اور ان میں سے ڈیڑھ لاکھ ویڈیوز کو یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ لوگ ویب سائٹ پر گمراہی، ہراساں کرنے اور دیگر افراد کو نقصان پہنچانے کا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیوب پر متنازعہ، شدت پسندی اور تشدد والی ویڈیوز کو ہٹانے کی ٹیکنالوجی وضع کرلی گئی ہے، یہ کمپیوٹرلرننگ ٹیکنالوجی ایسی ویڈیوز کی نشاندہی کرتی ہیں جو بچوں کے لیے مضر ہوں یا پھر کسی قسم کی نفرت اور عداوت پھیلارہی ہوں۔
یوٹیوب سے جو ویڈیوز ہٹائی گئی ہیں ان کی 98 فیصد تعداد کمپیوٹر لرننگ الگورتھم نے فلیگ کی تھی۔ ان میں سے نصف اپ لوڈ ہونے کے دو گھنٹے بعد ہی ہٹادی گئیں جب کہ بقیہ 70 فیصد اپ لوڈ ہونے کے 8 گھنٹوں میں ہٹائی گئیں، ان میں دہشت گردی اور بم بنانے والی ویڈیوز سرِ فہرست ہیں۔
یوٹیوب کے مطابق ویب سائٹ پر کم سے کم ایک لاکھ ایسے افراد کے اکاؤنٹس بنے ہیں جو کسی نہ کسی طرح بچوں کو جنسی طور پر بے راہ روی کے شکار بنارہے ہیں اور ان کی نشاندہی ان کے کمنٹس سے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ خود یوٹیوب یوزر بھی ایسے کمنٹس اور ویڈیوز کی شکایت کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔