واٹسن نے وطن واپسی پرٹیم آفیشل کی کھنچائی کردی

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 13 مارچ 2013
بھارت سے واپس آنے والے شین واٹسن سڈنی ایئرپورٹ سے باہر جارہے ہیں۔  فوٹو: گیٹی امیجز

بھارت سے واپس آنے والے شین واٹسن سڈنی ایئرپورٹ سے باہر جارہے ہیں۔ فوٹو: گیٹی امیجز

سڈنی: آسٹریلوی نائب کپتان شین واٹسن نے وطن واپسی پر جنرل منیجر ٹیم پرفارمنس پیٹ ہاورڈ کی بھی کھنچائی کردی۔

انھوں نے کہا کہ رگبی سے کرکٹ میں آنے والے میرے بارے میں کوئی اندازہ نہیں لگاسکتے، میری نیک نیتی کے بارے میں ان سے پوچھا جائے جن کے ساتھ میں کھیلتا ہوں، کپتان مائیکل کلارک سے اختلافات کی باتوں میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے۔ ادھر ہاورڈ کا کہنا ہے کہ تمام تر حالات کے باوجود واٹسن کی ٹیم میں واپسی کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر چندی گڑھ میں آسٹریلوی کرکٹ میں تنازع کی جو چنگاری بھڑکی اس کی شدت اب سڈنی تک جاپہنچی ہے، ایک ٹیسٹ میچ کی معطلی کے بعد غصے میں وطن واپس لوٹنے والے شین واٹسن نے ایئرپورٹ پر ہی پرفارمنس منیجر پیٹ ہاورڈ کو کھری کھری سنادیں۔ ہاورڈ نے اس تنازع کے حوالے سے کہا تھا کہ میں شین واٹسن کو اچھی طرح جانتا ہوں ، میرے خیال میں وہ ’بعض اوقات‘ ٹیم کے بہترین مفاد میں کام کرتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ واٹسن اور کپتان مائیکل کلارک کے درمیان اختلافات موجود اور دونوں کو اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

2

ہاورڈ نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کے دروازے بدستور واٹسن کے لیے کھلے لیکن اگر وہ ٹیم میں آتے ہیں تو کپتان اور نائب کپتان کو تعلقات معمول پر لانا ہوںگے۔ ان کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے شین واٹسن نے کہا کہ پیٹ ہاورڈ رگبی بیک گراؤنڈ سے تعلق رکھتے ہیں انھیں کرکٹ سے زیادہ پرانی واقفیت نہیں ہے، میرے بارے میں درست رائے وہ لوگ دے سکتے ہیں جن کے ساتھ میں کرکٹ کھیلا ہوں، ہاورڈ یہ فیصلہ نہیں کرسکتے کہ میں ’بعض اوقات‘ ٹیم کے مفاد میں کھیلتا ہوں۔ کلارک سے اختلافات کے حوالے سے واٹسن نے کہا کہ جب مجھے ہاورڈ کے بیان کا علم ہوا تو میں نے جہاز سے اترتے ہی سب سے پہلے کلارک سے ہی بات کی۔

چاہے ازدواجی زندگی ہو یا دوستی ہر قسم کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں ، میں کلارک کے ساتھ اور اس کے خلاف تب سے کھیل رہا ہوں جب صرف 12 برس کا تھا، ہم دونوں ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں ہاورڈ کو بورڈ میں آئے ہوئے صرف ڈیڑھ برس ہوا ہے، انھیں ہم دونوں کے تعلقات کے بارے میں کیا اندازہ ہوسکتا ہے، واٹسن نے مزید کہا کہ میں اپنے ملک کی نمائندگی میں دلچسپی رکھتا ہوں مگر جب آپ سے اس کا حق چھین لیا جائے تو لازمی طور پر مستقبل کے بارے میں سنجیدگی سے غور کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔