- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
تائیوان میں طویل ترین قوسِ قزح کا مشاہدہ
تائیوان: گزشتہ ہفتے بارش کے بعد تائیوان کے افق پر شاندار قوسِ قزح (رینبو) دیکھی گئی جو مسلسل 9 گھنٹے تک نظر آتی رہی اور بعض ماہرین کے مطابق کسی علاقے میں دکھائی دینے والی یہ طویل ترین دھنک ہے اور اس ضمن میں ثبوتوں کے ساتھ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے رابطہ کیا جارہا ہے۔
عام حالات میں دھنک یا قوسِ قزح چند منٹوں تک ہی برقرار رہتی ہے لیکن تائیوان کے آسمان پر نمودار ہونے والی خوبصورت دھنک مسلسل 9 گھنٹے تک برقرار رہی اور اسے ہزاروں لوگوں نے دیکھ کر اس کی تصاویر اور ویڈیو بنائیں۔
تائیوان میں چائنیز کلچرل یونیورسٹی میں شعبہ فضائی علوم کے صدر ہو کون سوان نے ایک دوسرے پروفیسر کے ساتھ ملکر اس کی تفصیلی تصاویر اور ویڈیو اس وقت تک بنائی جب تک قوسِ قزح ختم نہیں ہوئی۔ اب وہ ان تصاویر اور ویڈیوز کو ایک جگہ جمع کرنے اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں پیش کریں گے۔
یہ قوسِ قزح صبح 7 بجے نمودار ہوئی اور شام کے 4 بجے تک برقرار رہی۔ اس سے قبل 1994 میں انگلینڈ کے شہر یارک شائر کےآسمان پر دکھائی دینے والی قوسِ قزح 6 گھنٹے تک برقرار رہی تھی۔
کن سوان کے مطابق مون سون کی طوفانی بارشوں کے بعد نمی جمع ہوگئی اور مزید بادل بننے لگے ۔ اس کے علاوہ ہوا کی بہت دھیمی رفتار اور سورج کی تیز روشنی سے یہ قوسِ قزح بن گئی جو ریکارڈ گھنٹوں تک برقرار رہی ۔ تائیوان کے کئی لوگوں نے اسے قدرت کی طرف سے ایک تحفہ قرار دیا ہے۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے لیے یونیورسٹی کے ماہرین 10 ہزار سے زائد تصاویر جمع کرائیں گے جو ماہرین اور یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے کھینچی ہیں۔ ان تصاویر پر وقت شامل کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ یہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے لیے ایک ثبوت کے طور پر پیش کی جائیں گے۔
پانی بھرے بادلوں سے جب سورج کی کرنیں ایک خاص زاویے سے گزرتی ہیں تو وہ سات رنگوں یعنی سرخ، نارنجی، پیلی، سبز، نیلی اور جامنی مائل اودی اور بنفشی میں تقسیم ہوجاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔