العزیزیہ ریفرنس؛ نئی بینک دستاویزات کیخلاف نواز شریف کی درخواست خارج

ویب ڈیسک  جمعرات 7 دسمبر 2017
نوازشریف کے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کردی گئیں۔ فوٹو: فائل

نوازشریف کے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کردی گئیں۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: احتساب عدالت نے نجی بینک منیجر نورین شہزاد کی جانب سے پیش کردہ نئی دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کے خلاف نواز شریف کی درخواست خارج کردی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ملز ریفرنس کی سماعت کی۔ اس موقع پر نواز شریف کی وکیل عائشہ حامد نے موقف اپنایا کہ بینک منیجر نورین شہزاد گواہوں میں شامل نہیں لہذا دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا، نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ نورین شہزاد بطور گواہ نہیں، صرف ریکارڈ کی حد تک پیش ہوئی ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :  نواز شریف کے مزید 2 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش

عدالت نے نجی بینک مینیجر نورین شہزاد کی دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کے خلاف نواز شریف کی درخواست خارج کردی۔ سماعت کے موقع پر نوازشریف کے نمائندے ظافر خان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نوازشریف کے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی پیش کی گئی۔

استغاثہ کے گواہ نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ 12 مئی 2012 کو نوازشریف نے 28 سے زائد چیکس جاری کیے، تمام چیکس کی مالیت 50 ہزار روپے تھی جب کہ زیادہ تر چیکس خواتین کو جاری ہوئے، احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ یہ اتنی رقم کون دے رہا ہے جس پر نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ یہ رقم نوازشریف کی طرف سے جاری کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔