- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
مسلسل 18 برس تک ہارن نہ بجانے والے ڈرائیور کیلیے ایوارڈ
کولکتہ: بھارتی سڑکوں پر موٹرسائیکل سے لے کر بس ڈرائیور تک ہر کوئی بے دریغ ہارن بجاتے ہیں لیکن مصروف شہروں میں اب ان کا شور ناقابلِ برداشت ہوچکا ہے تاہم اس تناظر میں ایک بس ڈرائیور نے گزشتہ 18 برس تک ہارن نہ بجاکر ایک اہم مثال قائم کی ہے اور اس پر انہیں حال ہی میں ایوارڈ دیا گیا ہے۔
بھارت میں بس اور ٹرک ڈرائیور اطراف کے آئینے استعمال کرنے کی بجائے ہارن کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، یہاں تک کہ کاروں پر سائیڈ مِرر لگانے کا تکلف بھی نہیں کیا جاتا۔ بھارتی شہروں میں ٹریفک کے اژدہام کا یہ حال ہے کہ گاڑیاں بمپر ٹو بمپر چلتی ہیں جس کی وجہ سے سڑکوں پر ہارن کا شور زیادہ سنائی دیتا ہے۔
سڑکوں پر ہارن کے شور کے اس آلودہ ماحول میں ایک ایسا بس ڈرائیور بھی ہے جس نے گزشتہ 18 برس سے ایک بار بھی ہارن نہیں بجایا جس کے اعتراف میں انہیں ’مانوش میلہ‘ یعنی انسانیت کے میلے کی انتظامیہ نے مانوش سنمن ایوارڈ سے نوازا ہے۔ دیپک داس نامی یہ ڈرائیور بس چلانے سے قبل بھارت کی مشہور شخصیات کے ڈرائیور رہ چکے ہیں جن میں طبلہ بجانے والے پنڈت تنموئے بوس، گٹار کے ماہر کنال اور دیگر اہم شخصیات شامل ہیں اور ان تمام شخصیات نے دیپک کی ہارن نہ بجانے کی عادت کو سراہا ہے۔
دیپک داس چاہتے ہیں کہ بقیہ ڈرائیور بھی ان کی مثال کو دیکھتے ہوئے ہارن کا استعمال کم سے کم کریں کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 18 برس سے ہارن نہیں بجایا، یہاں تک کہ مسافر جب انہیں ہارن بجانے کا کہتے ہیں تو وہ انہیں جواب میں کہتے ہیں کہ ہارن کسی مسئلے کا حل نہیں جب کہ اپنی بس میں انہوں نے ایک کارڈ لکھ کر لگا رکھا ہے کہ ’ہارن تو محض ایک تصور ہے جبکہ میں آپ کے دل کا خیال رکھتا ہوں۔‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔