فلم انڈسٹری کی بہتری کیلیے تنقید نہیں، ساتھ دینے کی ضرورت ہے، ریشم

قیصر افتخار  جمعـء 8 دسمبر 2017
موجودہ حالات میں سینئراورنوجوان فلم میکرز کومل کر بھارتی فلموں کیساتھ مقابلے اورانکی پاکستان سے چھٹی کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرناہوگی، ریشم۔فوٹو: فائل

موجودہ حالات میں سینئراورنوجوان فلم میکرز کومل کر بھارتی فلموں کیساتھ مقابلے اورانکی پاکستان سے چھٹی کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرناہوگی، ریشم۔فوٹو: فائل

 لاہور: اداکارہ ریشم نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر تنقیدکرنے کے بجائے اس وقت مل کربہتری اور ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ 

’’ایکسپریس ‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے ریشم نے کہا کہ اس وقت پاکستان فلم انڈسٹری میں نوجوان نسل نے قدم رکھ دیا ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ فلم میکرز، ڈائریکٹراور فنکاروں نے جس تیزی کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کے اظہارکا سلسلہ شروع کیا ہے، اس پرجہاں فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے خوشی کا اظہارکرتے ہیں، وہیں بہت سے لوگ ان کے کام میں خامیاں تلاش کرتے رہتے ہیں۔ ایسے میں کوئی موجودہ دورمیں بننے والی فلموں کو بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کا ذریعہ قراردے رہا ہے توکوئی ان فلموں کی کہانی، میوزک اور پکچرائزیشن کوکڑی تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے جب کہ یہی وہ آپسی مسائل ہیں جن کی وجہ سے بہتری آنے میں دیر لگ رہی ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ ہم سب کو ایک دوسرے پر تنقیدکرنے کے بجائے اس وقت مل کربہتری اور ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ایک دوسرے کی سپورٹ سے بہترنتائج سامنے آئیں گے۔ اگریہ سلسلہ بند نہ ہوا توپھربحرانی صورتحال کا سامنا نوجوانوںکو بھی کرنا پڑ سکتا ہے، جو کہ پاکستانی فلم اورسینماانڈسٹری کے لیے ٹھیک نہیں ہوگا۔ اس وقت ضرورت اچھی اور معیاری فلموں کی ہے، جس کی بدولت ہم پاکستان بھر میں ہی نہیں بلکہ انٹرنیشنل مارکیٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔

ریشم نے کہا کہ موجودہ حالات میں جہاں بھارتی فنکاروںکی فلمیں ہمارے ملک میں نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں، ایسے میں سینئر اور نوجوان فلم میکرز کو مل بیٹھ کرسخت مقابلے کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ اگرایسا ہوگیا توپھرحالات بہتر ہوں گے اوربھارتی فلموں کی پاکستان سے چھٹی ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔