فلسطینیوں سے ناانصافی پر مشہور امریکی ماڈل رو پڑی

ویب ڈیسک  جمعـء 8 دسمبر 2017
مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے ہم امن سے 5 قدم پیچھے چلے گئے ہیں؛ بیلا حدید فوٹو:فائل

مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے ہم امن سے 5 قدم پیچھے چلے گئے ہیں؛ بیلا حدید فوٹو:فائل

لاس اینجلس: معروف امریکی ماڈل بیلا حدید صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے باضابطہ اعلان کے بعد فلسطینیوں کے ساتھ ہونےوالی ناانصافی پر روپڑیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوروز قبل مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے اس اعلان کے بعد عالم اسلام کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آرہا ہےاور اسلامی رہنماؤں کی جانب سے ان کے اس بیان کی سخت مذمت کی جارہی ہے۔ امریکا کی ٹاپ ماڈل بیلا حدید نے بھی صدر ٹرمپ کے اس بیان پرانسٹاگرام پر سخت غصے کااظہار کیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا

انہوں نے لکھا ہے میں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی خبر دیکھی جس کے بعد فلسطینیوں کے درد اور غم کا سوچ کر میں روپڑی۔ آج کا دن بہت افسوسناک ہے۔ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد اپنے والد، کزنز اور فلسطینی خاندانوں کا درد دیکھنے کے بعد میرے لیے لکھنا بھی مشکل ہوگیا ہے میں اس ناانصافی کے بارے میں لکھنے کے لیے موزوں طریقے کے انتظار میں تھی لیکن اسے بیان کرنے کے لیے مجھے کوئی صحیح طریقہ سمجھ میں نہیں آیا۔یروشلم تمام مذاہب کا گھر ہے تاہم ٹرمپ کے اس بیان کے بعد مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے ہم امن سے 5 قدم پیچھے چلے گئے ہیں۔ فلسطینیوں کے ساتھ بہت ناروا سلوک کیا جارہا ہے جو ناقابل برداشت ہے یہ یک طرفہ فیصلہ ہے۔ میں فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہوں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بیت المقدس کے بارے میں امریکی فیصلہ ناقابل قبول ہے، سعودی عرب

واضح رہے کہ ازابیلا خیر حدید المعروف بیلا حدیدکا شمار امریکا کی ٹاپ ماڈلز میں ہوتا ہے۔وہ 2016 میں ’ماڈل آف دی ائیر‘کا ایوارڈ بھی اپنے نام کرچکی ہیں۔ بیلاکے والدمحمد حدید کا تعلق فلسطین سے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔