- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
لیبیا میں زہریلی شراب پینے سے 79 افراد ہلاک، سیکڑوں متاثر
طرابلس: لیبیا میں 6 روز قبل زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں كی تعداد 79 ہوگئی جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ سیکڑوں متاثرہ افراد مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔
طرابلس كی سلامتی سروس كے سربراہ كرنل محمود الشریف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر ہلاکتیں متاثرین کے گردوں کی خرابی کی وجہ سے ہورہی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ زہریلی شراب تیار كرنے کے الزام میں 6 افراد كو گرفتار كرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب وزارت صحت کے مطابق طرابلس کے اسپتال زہریلی شراب پینے والے متاثرین سے پوری طرح بھر چکے ہیں اور اسپتالوں میں بیڈ خالی نہ ہونے کے باعث مریضوں کا علاج اسپتال کے باہر بھی کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔