پاسپورٹ کے اجرا میں تعطل،6لاکھ سے زائد درخواستیں التوا کا شکار

عادل جواد  جمعرات 14 مارچ 2013
پرنٹنگ کرنے والے عملے کو رخصت پر بھیج دیا گیا ، لاکھوں شہری پاسپورٹ آفس میں جوتیاں گھسنے پر مجبور کردیے گئے  فوٹو: فائل

پرنٹنگ کرنے والے عملے کو رخصت پر بھیج دیا گیا ، لاکھوں شہری پاسپورٹ آفس میں جوتیاں گھسنے پر مجبور کردیے گئے فوٹو: فائل

کراچی:  پاسپورٹ کے اجرا میں تعطل کے سبب ملک بھر سے جمع ہونے والی 6 لاکھ سے زائد درخواستیںالتوا کا شکارہوگئی ہیں۔

صرف وی وی آئی پیز کے پاسپورٹ بنائے جارہے ہیں، پرنٹنگ کرنے والے عملے کو رخصت پر بھیج دیا گیا ہے، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈپارٹمنٹ کے اعلی افسران نے دفاتر میں بیٹھنا اور ٹیلی فون سننا بند کردیے، سرکاری اسکیم کے تحت حج پر جانے کے خواہشمندوں سمیت لاکھوں شہری پاسپورٹ آفس میں جوتیاں گھسنے پر مجبور کردیے گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق لیمی نیشن پیپر کی امپورٹ کا کنٹریکٹ دینے میں 8 ماہ کی تاخیر کے سبب پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈپارٹمنٹ کا بحران انتہائی سنگین صورتحال اختیار کرگیا ہے، ذرائع کے مطابق روزانہ ملک بھر سے تقریبا ً15 سے 20 ہزار درخواستیں جمع کرائی جارہی ہیں جبکہ لیمی نیشن پیپر نہ ہونے کی وجہ سے صرف روزانہ صرف چند درجن پاسپورٹ کی چھپائی کی جارہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ سرکاری اسکیم کے تحت حج پر جانے کے خواہشمند ہزاروں افراد پاسپورٹ کے حصول کیلیے روزانہ درخواستیں جمع کرارہے ہیں جبکہ دیگر افراد کی جانب سے جمع کرائی جانے والی درخواستیں اس کے علاوہ ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ حکام کی نااہلی کے سبب اب تک ملک بھر سے جمع ہونے والی 6 لاکھ سے زائد درخواستیں التوا کا شکار ہوگئی ہیں اور ارجنٹ فیس کے ساتھ جمع کرائی جانے والی درخواستوں پر بھی 2 ماہ کا وقت دیا جارہا ہے جبکہ معمول کی فیس کے ساتھ جمع ہونے والی درخواستوں کیلیے 4 ماہ کا وقت دیا جارہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ روزانہ اپنے پاسپورٹ کے حصول کیلیے ہزاروں افراد ریجنل پاسپورٹ آفسز کا رخ کرتے ہیں۔

تاہم پاسپورٹ ڈلیوری کے سیکشنز کے باہر گمراہ کن بینر آویزاں کردیے گئے ہیں کہ پرنٹنگ مشینوں میں خرابی کے سبب پاسپورٹ کا کی چھپائی کا کام تعطل کا شکار ہے، ذرائع کے مطابق اس وقت بھی عام افراد کو جوتیاں گھسنے پر مجبور کیا جارہا ہے جبکہ وی وی آئی پیز کے پاسپورٹ روزانہ چھاپے جارہے ہیں، ذرائع نے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں پاسپورٹ پرنٹ کرنے والے عملے کے زیادہ تر افراد کو چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے اور اعلی افسران نے ہزاروں کی تعداد میں پاسپورٹ آفسز کا رخ کرنے والے شہریوں کے اشتعال سے بچنے کیلیے اپنے دفاتر جانا چھوڑ دیا ہے اور ٹیلی فون سننا بھی بند کردیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔