رکن اسمبلی کے بیٹوں، دوست اور گارڈز کا طالبعلم پر تشدد

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 14 مارچ 2013
 زخمی علی گوہر ۔ فوٹو : ایکسپریس

زخمی علی گوہر ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  کلفٹن میں واقع نجی اسکول کے باہر رکن قومی اسمبلی کے2 نوجوان بیٹوں ان کے دوست اور5سیکیورٹی گارڈز نے سرکاری ملازم کے بیٹے کو مار مار کر لہو لہان کر دیا اور ملزمان فرار ہو گئے ۔

زخمی ہونے والا نوجوان اور ملزمان ایک ہی اسکول میں پڑھتے ہیں ، پولیس نے زخمی ہونے والے نوجوان کی مدعیت میں رکن قومی اسمبلی کے2بیٹوں ان کے دوست اور ان کے5 سیکیورٹی گارڈز کے خلاف لڑائی جھگڑا ، توڑ پھوڑ اور اسلحہ سے قتل کرنے کی دھمکی دینے کا مقدمہ درج کر لیا۔

پولیس نے مدعی کے ساتھ ملزمان کے گھر چھاپہ مار کر رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی کے سیکیورٹی گارڈ دوست علی جاکھرانی کو گرفتار کر لیا، تفصیلات کے مطابق ڈی ایچ اے فیز6 خیابان سحر اسٹریٹ نمبرII بنگلہ نمبر94/1 کے رہائشی17سالہ علی گوہر جمالی ولد پیر بخش جمالی نے بدھ کو بوٹ بیسن تھانے میں آکر بتایا کہ منگل کی دوپہر تقریباً ڈھائی بجے جب وہ اپنے اسکول ویسٹ منسٹر واقع بوٹ بیسن کلفٹن سے باہر نکلا تو وہاں حارث جاکھرانی ولد اعجاز جاکھرانی اس کا بھائی رافع جاکھرانی ، عتیق جاکھرانی ولد مختار جاکھرانی اپنے5 سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ کھڑا تھا اور اس کے باہر نکلتے ہی۔

انھوں نے اسے مارنا شروع کر دیا، ملزمان نے مار پیٹ کے دوران اس کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے، ملزمان نے مار پیٹ کے دوران اسے گالیاں دیں اور رائفل کے بٹ مارے جس کے باعث اس کا سر پھٹ گیا، علی گوہر جمالی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ملزمان نے اس کی گردن پر رائفل کی نالی رکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی جس کے بعد ملزمان فرار ہو گئے، زخمی ہونے والے نے بتایا کہ وہ بہوش ہو گیا تھا جس کے بعد اسے نجی اسپتال لے جایا گیا تھا اور اب جب اسے ہوش آیا ہے اور وہ بیان دینے کے قابل ہوا ہے تو وہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے تھانے آیا۔

بوٹ بیسن پولیس نے علی گوہر جمالی کے بیان پر مذکورہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر نمبر150/13درج کر لی، ملزمان بھائیوں کے والد اعجاز جاکھرانی پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی ہیں جو جیکب آباد سے منتخب ہوئے تھے جبکہ زخمی ہونے والے علی گوہر جمالی کے والد پیر بخش جمالی صوبائی سیکریٹری کچی آبادی بتائے جاتے ہیں، تفتیشی افسر سب انسپکٹر محمد وسیم ابڑو نے ایکسپریس کو بتایا کہ مدعی نے بتایا کہ ملزمان بلاول ہاؤس کے عقب میں رہتے ہیں۔

ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے چھاپے مارنے کے لیے مدعی گوہر جمالی نے کہا ہے کہ وہ اپنے بڑوں سے مشورہ کرنے کے بعد پولیس کے ساتھ خود ملزمان کی گرفتاری کیلیے ان کے گھر جائے گا، انویسٹی گیشن افسر کا کہنا ہے کہ مقدمے کی کارروائی قانون کے مطابق کی جائے گی، بدھ کی شب انویسٹی گیشن پولیس نے مدعی کے ساتھ ملزمان کے گھر چھاپہ مار کر رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی کے سیکیورٹی گارڈ دوست علی جاکھرانی کو گرفتار کر لیا، جمعرات کو اسکول کے ٹیچر اور چوکیدار سے بھی بیان لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔