مریخ میں پتھرپرکیمیائی مرکبات، صاف پانی کے آثارمل گئے

آئی این پی  جمعرات 14 مارچ 2013
مرکبات سے لگتاہے سرخ سیارہ کبھی زندگی کیلیے سازگارتھا،ناساکے سائنسدانوں کادعویٰ. فوٹو: اے ایف پی

مرکبات سے لگتاہے سرخ سیارہ کبھی زندگی کیلیے سازگارتھا،ناساکے سائنسدانوں کادعویٰ. فوٹو: اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی خلائی ایجنسی ناساکے سائنسدانوں نے دعویٰ کیاہے کہ مریخ پربھیجی گئی گاڑی کیوروسٹی کودریاکے کنارے ایک پتھرمیں ایسے کیمیائی مرکبات ملے ہیں

جن کاتعلق زندگی کے آثار سے ہے،ایک پتھرمیں سوراخ کرکے حاصل کردہ نمونے سے ایسے مرکبات ملے ہیں جن کاتعلق قدرتی پانی کے وجودمیں آنے سے ہے، دریافت کے نتیجے میں اس موقف میں ایک قدم مزیدپیش رفت ہوئی ہے جس کے مطابق سرخ سیارہ کبھی زندگی کے لیے سازگار تھا۔سائنسدانوں  نے کہاہے کہ ان نمونوں سے ظاہرہوتاہے کہ اربوں سال پہلے مریخ کے چندعلاقوں میں ماحول زندگی کے لیے بہت ہی سازگار ہوسکتاتھا۔

کیوروسٹی منصوبے سے منسلک ایک سائنسدان جان گروٹزینگرکا کہنا ہے کہ ہم نے رہنے کے قابل ماحول دریافت کیاہے جو زندگی کے لیے سازگارہے اور شاید اگر یہ پانی آپ کے پاس ہواور اگر وہاں ہوتے تواسے پیا جا سکتا تھا۔ کیوروسٹی کے حاصل کردہ نمونے میں 20 سے30فیصدچکنی مٹی کی ایک قسم کے مرکبات موجودتھے،اس میں بہت زیادہ کثرت اورنمکیات کے نہ ہونے کے نتائج ظاہرکرتے ہیں کہ یہاں تازہ پانی کا ماحول تھا۔

اس نمونے میں آئرن سلفیٹ یامیگنیشیم کی بجائے کیلشیم سلفیٹس کی موجودگی سے شواہدملتے ہیں کہ یہ پتھر قدرتی سے لے کرہلکے ایلکائن پی ایچ ماحول میں وجودمیں آئے تھے۔سائنسدانوں کاخیال ہے کہ کیوروسٹی نے ایک قدیم جھیل کی تہہ میں کھدائی کی ہے۔نمونے کے مشاہدے میں سلفر، نائٹروجن، ہائیڈروجن، آکسیجن، فاسفورس اور کاربن کے عنصر دریافت ہوئے ہیں اوریہ تمام کیمیائی عناصر زندگی کے لیے اہم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔