پاکستان سے کھیلنا ضروری نہیں، بھارتی ہاکی کوچ

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 13 دسمبر 2017
انٹرنیشنل ہاکی میں ایشیا بدستور ایک قوت کے طور پر موجود ہے لیکن اس کیلیے بھارت کا پاکستان سے کھیلنا ضروری نہیں، بھارتی کوچ۔ فوٹو: فائل

انٹرنیشنل ہاکی میں ایشیا بدستور ایک قوت کے طور پر موجود ہے لیکن اس کیلیے بھارت کا پاکستان سے کھیلنا ضروری نہیں، بھارتی کوچ۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارتی ہاکی ٹیم کے ڈچ کوچ ایس جورڈ میرجین کا کہنا ہے کہ بھارت کا پاکستان سے کھیلنا ضروری نہیں رہا۔

تجربہ کار 43 سالہ ڈچ کوچ ایس جورڈ نے کہا کہ میں ہاکی ورلڈ کپ فائنل میں میزبان بھارتی ٹیم کی تیسری پوزیشن حاصل کرنے کی قطعی توقع نہیں رکھتا تھا، مجھے اس میں کچھ شبہات تھے۔ یہ ہمارے لیے بہت مشکل تھا کیونکہ میں نے ڈھائی ماہ قبل ہی رولینٹ اولٹمنز کی جگہ مینز ٹیم کی بھی ذمہ داری سنبھالی تھی، اس سے قبل ہم نے ایشیا کپ جیتا لیکن اس میں شریک ٹیمیں عالمی درجہ بندی میں 12 یا اس سے زائد پوزیشنز کی تھیں،ورلڈ لیگ میں ہمیں دنیا کی ٹاپ کلاس ٹیموں کیخلاف کھیلنے کا موقع ملا لیکن ہم نے تیکنیکی اور ذہنی مضبوطی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وکٹری اسٹینڈ پر جگہ بنالی، جس پر میں بہت خوش ہوں۔

بھارت نے تیسری پوزیشن کے مقابلے میں جرمنی کو مات دی تھی، اس حوالے سے سوال پر بھارتی کوچ نے کہا کہ میں اس پر مسرور ہوں لیکن اس سے قبل سیمی فائنل میں ارجنٹائن کے ہاتھوں شکست پر مجھے کچھ مایوسی ہوئی، کھلاڑیوں نے میرے انداز کوچنگ کو پسند کیا اور اس پر عمل بھی کیا۔

ایک سوال پر ایس جورڈ نے کہا کہ پاک بھارت ٹاکرے اگرچہ پلیئرز کیلیے عمومی ہوتے ہیں لیکن دونوں ملکوں کے عوام کیلیے یہ میچز  بہت خاص ہوجاتے ہیں، میں نے بطور بھارتی کوچ پاکستان کیخلاف دو میچز میں حصہ لیا ہے۔ انٹرنیشنل ہاکی میں ایشیا بدستور ایک قوت کے طور پر موجود ہے لیکن اس کیلیے بھارت کا پاکستان سے کھیلنا ضروری نہیں، ہماری ٹیم نے حالیہ برسوں میں کئی بار ملائیشیا میں روایتی حریف کا سامنا کیا جب کہ دنیا کی بہترین سائیڈز کو شکست دینے کیلیے پلیئرز کا پُراعتماد ہونا ضروری اوراس کے بعد تواتر سے پرفارمنس پیش کرنا سب سے اہم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔