پاکستان اور روس انسداد دہشت گردی کیلیے مکمل تعاون پر متفق

نمائندگان ایکسپریس  بدھ 13 دسمبر 2017
پوتن کی دہشتگردی کیخلاف کوششیں قابل تعریف ہیں، مشاہدحسین۔ فوٹو؛فائل

پوتن کی دہشتگردی کیخلاف کوششیں قابل تعریف ہیں، مشاہدحسین۔ فوٹو؛فائل

 اسلام آباد:  پاکستان آئی ہوئی روس کی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے انسدادمنشیات ودہشت گردی اورپاکستان کی قومی اسمبلی وسینیٹ کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں دونوں ممالک نے انسداد منشیات وانسداد دہشت گردی کے لیے مکمل تعاون کرنے اورایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پراتفاق کیاہے ۔

پاکستان کے وزیربرائے انسدادمنشیات نے کہا کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کوپوست فری ملک قرار دیدیا ہے، روسی وفد نے قراردیاہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کوروک کردہشت گردی کوختم کرنے میں مددمل سکتی ہے کیونکہ دہشت گردی میں منشیات کی اسمگلنگ سے پیسہ حاصل کرکے بھی استعمال ہورہاہے۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ بلڈنگ کے کمیٹی روم میں دونوں ممالک کی پارلیمنٹ کی مذکورہ کمیٹیزکامشتر کہ اجلاس رکن قومی اسمبلی نواب محمدیوسف تالپور کی صدارت میں منعقد ہواجس میں وزیر برائے انسداد منشیات صلاح الدین ترمزی،دونوں کمیٹیزکے اراکین،اورروسی پارلیمانی وفدنے شرکت کی۔

اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے یوسف تالپورنے روسی وفدکوبتایاکہ دہشت گردی اورمنشیات کی اسمگلنگ پرپاکستان روس جیسے تحفظات رکھتاہے۔روسی وفد نے کہاکہ دہشت گردی میں منشیات اسمگلنگ کاکرداربھی ہے۔روس پاکستان کے ساتھ انسداد منشیات کے شعبہ میں مکمل تعاون کرے گا۔

روسی وفدنے کہاکہ انسداددہشت گردی اور انسداد منشیات کے لیے پاکستان سے طویل المدت تعاون کے خواہاں ہیں۔دریں اثنا وزیربرائے انسدادمنشیات سینیٹرصلاح الدین ترمذی نے اجلاس کوبتایاکہ نوے کی دہائی میں ہم ہیروئن کی پیداوارمیں شامل تھے۔ آج پاکستان کواقوام متحدہ کی طرف سے پوست فری ملک قراردیاجاچکاہے۔پوست افغانستان میں بڑے پیمانے پرکاشت ہورہی ہے اور منشیات سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی میں استعمال ہورہی ہے۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں برائے دفاع کا مشترکہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں روسی پارلیمنٹ ڈوماکی انسداد دہشتگردی کمیٹی کے ارکان نے بھی شرکت کی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر اورسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹرمشاہد حسین سید بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔