سردیوں میں گاجر کا حلوہ کھائیں اور وزن بڑھنے کی فکر چھوڑ دیں

ویب ڈیسک  جمعـء 15 دسمبر 2017

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

کراچی: سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی جہاں مختلف بیماریاں جیسے نزلہ، زکام، کھانسی  اور جلدی امراض انسانی جسم پر حملہ آور ہونے لگتی ہیں وہیں بہت سے لوگوں کو وزن میں اضافے کی شکایت پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

اس بات سے بہت سے لوگ اتفاق کریں گے کہ سردیوں میں انسان کو عموماً زیادہ بھوک لگتی ہے اورگرمیوں کے مقابلے میں سردیوں میں انسان تھوڑا سست ہوجاتا ہے جس کی وجہ ورزش اور جسمانی سرگرمیوں کا کم ہوناہے۔ کھانے پینے میں بد احتیاطی اور وزرش نہ کرنے کے باعث وزن بڑھنا یقینی ہے تاہم یہاں سردیوں میں وزن کو بڑھنے سے روکنے کے 5 طریقے بیان کیے جارہے ہیں۔

ورزش:

عام طور پر لوگ صبح یا پھر شام کے وقت ورزش کرتے ہیں اور سردیوں میں اسی وقت موسم میں خنکی بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ  سے بہت سے لوگ ورزش کرنے کا ارادہ ترک کردیتے ہیں اور زیادہ تر گرم بستر میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن یہ عادت بالکل غلط ہے جو آپ کو موٹاپے کی طرف لے جاتی ہے۔ سردی ہو یاگرمی ورزش کرنے کی عادت کو لازمی اپنائیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ  جم میں جاکر ورک آؤٹ کرنے کے مقابلے میں صبح یاپھر شام میں کسی فیملی پارک میں تازہ ہوامیں چہل قدمی کرنے یا سائیکل چلانے سے کیلوریز کم کرنے میں کافی مدد ملتی ہے۔

فائبر والے پھل کھائیں:

سردیوں میں زیادہ بھوک لگنا نارمل بات ہے لہٰذابھوک برداشت کرنے کے بجائے فائبرسے بھرپورچیزیں جیسے شکر قندی کھائیں۔ شکر قندی میں موجود فائبر کی وجہ سے آپ کو اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوگا اور زیادہ دیر تک بھوک بھی محسوس نہیں ہوگی۔ شکر قندی کے علاوہ سیب بھی کھائے جاسکتے ہیں۔

کم کیلوریز والی غذائیں:

گاجر کے حلوے کو سردیوں کی سوغات کہا جاتا ہے۔ سردیوں میں کمبل کے اندر گرم گرم گاجر کا حلوہ کھانے کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا انسان ہوگا جسے گاجر کا حلوہ پسند نہ ہو لیکن گھی اور کھوئے میں بنے ہوئے گاجر کے حلوے میں بہت زیادہ کیلوریز پائی جاتی ہیں جو وزن میں اضافہ کرتی ہیں تاہم اگرحلوے میں سفید چینی کی جگہ براؤن شوگر، کھوئے کی جگہ بغیر بالائی والا دودھ استعمال کریں تو سردیوں میں بھی گاجر کے حلوے کا لطف لیا جاسکتا ہے اوراسے کھانے سے وزن بڑھنے کا خطرہ بھی نہیں رہے گا۔

کھانا منصوبہ بندی کے ساتھ کھائیں:

سردیوں میں کھانا کھائیں لیکن کھانے سے قبل اپنے لیے ایک غذائی چارٹ مرتب کرلیں اور ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جن میں جسم کو پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپورغذا ملے۔

تناؤ سے دور رہیں:

زیادہ تر لوگ سردیوں کے موسم میں شادی کرنا پسند کرتے ہیں۔ شادیوں کے باعث روزانہ کی روٹین اور کھانے کے معمول میں تبدیلی آجاتی ہے جس کی وجہ سے انسان ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتا ہے۔ اکثر اوقات ذہنی تناؤ کے باعث بھی بھوک زیادہ لگتی ہے اور انسان چلتے پھرتے کچھ نہ کچھ کھاتا رہتا ہے جسے عام طور پراسنیکس کہتے ہیں۔ یہ اسنیکس انسانی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہوتے ہیں  اور وزن بڑھانے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لہٰذا زیادہ کھانےسے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ٹینشن نہ لی جائے اور خود کو تناؤ سےآزاد رکھا جائے۔ اس کے علاوہ بھرپور اور پرسکون نیند بھی تناؤ سے بچنے کا بہترین حل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔