اسرائیل نے فلسطینیوں کی اہم گزرگاہ بند کردی، غزہ میں اشیائے ضرورت کی ترسیل رک گئی

ویب ڈیسک  جمعرات 14 دسمبر 2017
غزہ میں اسرئیلی حملے جاری:فوٹوایسوسی ایٹس پریس

غزہ میں اسرئیلی حملے جاری:فوٹوایسوسی ایٹس پریس

غزہ: راکٹ حملوں کے بہانے سے جہاں ایک جانب اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب صیہونی حکومت نے فلسطین سے اسرائیل میں داخل ہونے کے لئے استعمال ہونے والی اہم گزر گاہ کو بھی بند کردیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کےمطابق اسرائیلی فضائیہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر مسلسل بمباری کررہی ہے۔  اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر 3 راکٹ داغے گئے تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جس کے جواب میں خان یونس میں ایک اسکول کو بم سے تباہ کردیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ سے راکٹ حملوں کا بہانہ بناکر کیریم شالوم کراسنگ  بند کردی ہے، کیریم شالوم گزرگاہ فلسطینیوں کے روزگار کے لیے اسرائیلی علاقوں میں داخل ہونے کے لیے سب سے اہم گزر گاہ ہے۔ اس گزر گاہ سے غزہ میں اشیائے خوردونوش، ادویات اور دیگر ضروری سامان کی بھی رسد ہوتی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کیریم شالوم کراسنگ ہر فلسطینی کے لیے بند کردی گئی ہے، صرف انسانی بنیادوں پر ہی کوئی فلسطینی اس راستے سے اسرائیل میں داخل ہوسکے گا اور وہ بھی اعلیٰ ترین عسکری حکام کی اجازت کے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔ مقامی افراد اور بین الاقوامی سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ کیریم شالوم کراسنگ بند ہونے سے غزہ میں کھانے پینے کے سامان کے علاوہ ادویات کا بحران بھی پیدا ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے بعد علاقے میں امن و امان کی صورت حال مزید مخدوش ہوگئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔