جرم ہونے سے پہلے روکنا ہی مہارت ہے، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  جمعرات 14 دسمبر 2017
عدالت نے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ فوٹو: فائل

عدالت نے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جرم ہونے سے پہلے روکنا ہی مہارت ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں  سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے تربت میں 20 افراد کے قتل پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ بین الاقوامی گینگ پاکستان، ایران، ترکی میں بھی کام کرتے ہیں، 20 افراد کو لسانیت کی بنیاد پر دہشت گرد تنظیم نے قتل کیا، ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے، جس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا وسائل کا سن کرہم چپ کرکے بیٹھ جائیں، وسائل نہیں تو تسلیم کرلیں آپ کچھ نہیں کرسکتے۔ جسٹس عمرعطاء بندیال نے استفسار کیا کہ کونسی سرکاری ایجنسی آپ سے تعاون نہیں کررہی جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ ہمارے پاس تفتیش کے لیے مکمل ٹولز نہیں۔

چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ ایجنسیوں کی کارروائیوں کے باعث شر پسند دو اضلاع تک محدود ہوگئے، تمام ایجنسیاں انسانی اسمگلنگ پر رابطے میں ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدلیہ کندھا دینے کو تیار ہے آپ کارکردگی دکھائیں، ڈی جی یقین دہانی کروائیں آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہوگا، جرم ہونے سے پہلے روکنا ہی مہارت ہے۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے سے انسانی اسمگلنگ کی تفصیلات پر مبنی نئی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔