فلٹر پلانٹ ناکارہ، کنری کے شہری آلودہ پانی پینے پرمجبور

نامہ نگار  جمعـء 15 مارچ 2013
واٹرسپلائی فیز1 اسکیم میں قائم فلٹر پلانٹ انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بالکل ناکارہ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں. فوٹو: فائل

واٹرسپلائی فیز1 اسکیم میں قائم فلٹر پلانٹ انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بالکل ناکارہ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں. فوٹو: فائل

کنری:  کنری میں پینے کیلیے آلودہ اور بدبودار پانی کی فراہمی سے شہری مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ٹی ایم اے کنری کے زیر انتظام شہر کے وسط میں قائم واٹر سپلائی فیز1 اور فیز 2 میں سے نہر سے براہ راست آنیوالے آلودہ پانی کو گندگی اور سلٹ سے بھرے ہوئے تالابوں میں ڈالنے کے بعد شہر بھر میں سپلائی کیا جا رہا ہے۔

واٹرسپلائی فیز1 اسکیم میں قائم فلٹر پلانٹ انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بالکل ناکارہ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں، تالابوں کی دیکھ بھال نہ ہونے اور گیٹ دن رات کھلے رہنے کے باعث کُتے، گدھے و دیگر جانور اندر داخل ہو جاتے ہیں اور کئی بار تالابوں میں گر جاتے ہیںاور وہی پانی شہر بھر میں سپلائی کر دیا جاتا ہے۔

آلودہ پانی کی فراہمی کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد ہیپاٹائیٹس سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہو رہی ہے ۔ دوسری جانب تالابوں کی دیکھ بھال پر متعین 10 سے 15 افراد پر مشتمل سفارشی عملے کے اکثر افراد گھر بیٹھے تنخواہ وصول کر رہے ہیں۔

ان تالابوں کی کئی برسوں سے صفائی کی گئی اور نہ ہی ان میں سے جمع ہونے والی مٹی نکالی جا سکی ہے، صفائی کیلیے کئی بار بڑی رقم مختص کی گئی مگر یہ رقم صفائی پر خرچ کرنے کے بجائے کرپٹ افسران ہڑپ کر گئے۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ٹی ایم اے میں ہونے والی کرپشن کا نوٹس لیا جائے، واٹر سپلائی کا نظام بہتر کیا جائے اور شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔