فکسنگ کا نیا بھونچال؛ گوروں کے کالے کرتوت بھی سامنے آنے لگے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 15 دسمبر 2017
بکیز سوبرزجوبن اور پرینک سکسینا خفیہ رپورٹر کو فکسنگ کے طریقے بتا رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

بکیز سوبرزجوبن اور پرینک سکسینا خفیہ رپورٹر کو فکسنگ کے طریقے بتا رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

 لندن: گوروں کے کالے کرتوت بھی سامنے آنے لگے،فکسنگ کے نئے بھونچال نے عالمی کرکٹ کو ہلاکر رکھ دیا تاہم برطانوی اخبار ’’دی سن‘‘ نے ایشز سیریز میں اربوں ڈالر کی کرپشن بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

تمام تر کوششوں کے باوجود فکسنگ کے منحوس سائے مسلسل عالمی کرکٹ کا پیچھا کررہے ہیں، گزشتہ روز برطانوی اخبار نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین جاری ایشز سیریز میں اربوں ڈالر کی اسپاٹ فکسنگ کی کوشش بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

’’دی سن‘‘ کا کہنا ہے کہ 2 بھارتی بکیز پرتھ میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کرنا چاہتے تھے، ایک اسٹنگ آپریشن میں اخبار کے رپورٹر نے لندن کے بکیز کا نمائندہ بن کر بھارتی بکیز سوبرز جوبن (مسٹربگ) اور پریانک سکسینا سے دبئی اور دہلی کے ہوٹلز میں ملاقاتوں کی فلم بندی بھی کرلی۔ انھوں نے اسپاٹ فکسنگ کیلیے ایک لاکھ 38 ہزار پاؤنڈ طلب کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹرز ہمارے اشاروں پر ناچتے ہیں۔

بکی نے رپورٹر کو بتایا کہ وہ اپنے ذرائع سے گرین سگنل ملنے کے بعد بتائے گا کہ ایک اوور میں کتنے رنز بنیں گے، اوور کے اختتام میں کیا اسکور ہوگا اور رن ریٹ کب کم ہوگا،ہماری معلومات پر مال لگاؤ البتہ شرط کی رقم بھارت میں جمع کرانا ہوگی۔ اس نے کہا کہ ایشز میں پہلے، دوسرے یا تیسرے روز 2سیشنز کے رنز بتاسکتا ہوں،ایک سیشن کے 69 ہزار ڈالر لوں گا۔

برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ خفیہ تحقیقات کے مطابق دونوں بکیز کے سابق و موجودہ کرکٹرز اور بورڈ اہلکاروں سے رابطے ہیں،انھوں نے دعویٰ کیاکہ آسٹریلیا میں بھی ان کے نمائندے موجود ہیں۔

فکسرز نے مزید بتایا کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم میں ان کے ساتھی کا فرضی نام ’’سائلنٹ مین‘‘ ہے جو ان سے رابطے میں ہے،اگر تم دلچسپی رکھتے ہو تو میرا ساتھی پریانک ’’سائلنٹ مین‘‘ سے بات کرلے گا۔ سودا ہوسکتا ہے لیکن تمہاری اس کے ساتھ ملاقات نہیں ہوسکتی، ہوسکتا ہے کہ وہ کسی چیز کا اسکرپٹ طے کرنے یا سیشن کے رنز بتانے پر راضی ہو، وہ ایک لاکھ سے 6لاکھ ڈالر کے قریب رقم مانگ سکتا ہے، بہرحال جو بھی ہو ایک ہزار فیصد درست ہوگا۔

اگلی ریکارڈنگ میں پریانک نے بتایا کہ ’’سائلنٹ مین‘‘ نے ایشز کے وسط میں اسپاٹ فکسنگ پر اتفاق کیا ہے، ای میل بھیجی ہے کنفرم ہونے پر بتا دوں گا، میں آسٹریلیا بھی جارہا ہوں، اسکرپٹ اور ریٹ ’’سائلنٹ مین‘‘ بتائے گا، آسٹریلوی بک میکرز بھی یہ میچ خریدیں گے، منافع کے لحاظ سے اچھا ہوجائے گا، فکسر نے بتایا کہ اس نے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں کے ساتھ کام کیا اور خاص طور پر ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے ایک آل راؤنڈر کے ساتھ بھی کام کر چکا ہے۔

یاد رہے کہ ’’دی سن‘‘ نے بکیز سے ملنے والی معلومات آئی سی سی کے حوالے کر دیں جس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

بکیز نے آئی پی ایل کا بھی بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا کہ وہ لیگ کے میچز میں بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے رہے ہیں، 2 ٹیموں کے میچز میں 17 بار فکسنگ کی ہے، کرکٹرز کے اپنے بکیز اور ایجنٹ ہیں،ان کے اشارے جان بوجھ کرٹی وی پر دکھائے نہیں جاتے، سگنل ملنے پر بکیز کو 3 منٹ میں شرطیں لگانا ہوتی ہیں،جوئے کی بھارتی مارکیٹ میں ایک ارب سے زیادہ کا دھندا ہوتا ہے، دیگر ملکوں کی ٹی ٹوئنٹی لیگز بھی ہماری زد میں ہیں۔

ساتھی بکی پریانک سکسینا کے حوالے سے سوبرز جوبن نے بتایا کہ وہ تمباکوکے شعبے سے وابستہ بزنس مین ہے،جس کا بڑا کاروبار جنوبی افریقہ میں ہے، وہ دہلی کے جنوبی حصے میں اپنا آپریشن چلاتا ہے جہاں کرپٹ کرکٹرز کی بولیاں لگائی جاتی ہیں۔

بکی نے کہا کہ ہم آسٹریلوی بگ بیش لیگ میں بھی کرپشن کرنے کی صلاحیت رکھتے اور آئندہ ایونٹ ہدف ہوگا، گذشتہ 10سال میں پاکستانی، آسٹریلوی، جنوبی افریقی کرکٹرز کے ساتھ رابطے بنائے، ان کی صرف یہ خواہش ہوتی ہے کہ پیسے اور سیکیورٹی کی ضمانت دی جائے۔ بکیز نے بتایا کہ کرپٹ کھلاڑی گرائونڈ سے ہیلمٹ یا گلوز بدلنے کا اشارہ کرتے ہیں جس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ وہی کرے گا جو بکی نے اسے بتایا ہو، تماشائیوں میں موجود مخبر یہ اشارہ دیکھ کر بکی سے رابطہ کرتا ہے جس پر بکی اربوں روپے کا سٹہ لگا دیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔