الزامات کے چھینٹے بگ بیش لیگ پر بھی آ گرے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 15 دسمبر 2017
اینٹی کرپشن یونٹ سے تعاون کرینگے، سدرلینڈ۔ فوٹو: فائل

اینٹی کرپشن یونٹ سے تعاون کرینگے، سدرلینڈ۔ فوٹو: فائل

 پرتھ: اسپاٹ فکسنگ الزامات کے چھینٹے ’’بگ بیش‘‘ لیگ پر بھی آگرے جب کہ کرکٹ آسٹریلیا کو لیگ کی ساکھ بچانے کی فکر لگ گئی۔

برطانوی انڈر کور رپورٹر کے اسٹنگ آپریشن کے دوران بھارتی بکیز نے آئی پی ایل کیساتھ آسٹریلوی لیگ بگ بیش کی ساکھ بھی خطرے میں ڈال دی،اس حوالے سے ایک سابق کینگرو کرکٹر کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔

میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ہم کھیل میں کرپشن کیخلاف انتہائی سخت موقف رکھتے ہیں،بورڈ کا اینٹی کرپشن یونٹ ’’بگ بیش‘‘ سمیت ڈومیسٹک ایونٹس کی ساکھ برقرار رکھنے کیلیے مطلوبہ مہارت اور جذبہ دونوں کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیگ سمیت تمام مقابلوں میں شرکت کرنے والوں کو اینٹی کرپشن لیکچر دیے جاتے ہیں،پالیسی کے تحت کسی بکی کے رابطے یا مشکوک سرگرمی پر کرکٹرز معاملات صیغہ راز میں رکھتے ہوئے بورڈ کو رپورٹ بھی کرسکتے ہیں جب کہ ماضی میں بھی اس کلچر کی حوصلہ افزائی کا نتیجہ یہ ہے کہ کئی کھلاڑیوں نے مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع کرنے میں دیر نہیں لگائی۔

آسٹریلوی کرکٹر ٹم پین نے کہا کہ کرپشن الزامات کے بارے میں مختصر سی بات سنی ہے، تمام کھلاڑیوں کو طویل عرصے سے اس حوالے سے تعلیم دی جا رہی ہے، میں خود صرف 16 سال کا تھا جب میرے ساتھ ایک بکی نے رابطہ کیا تھا، ہم برسوں سے اس طرح کے منفی عناصر کا مقابلہ کرتے رہے ہیں، میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ ہماری ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی نہیں جو فکسنگ کیلیے تیار ہوجائے، بگ بیش پر بھی اینٹی کرپشن یونٹ کا سخت پہرہ ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔