ایک سال کی تلاشی کے بعد اپنے حق میں فیصلے پر خوشی ہوئی، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعـء 15 دسمبر 2017

 کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایک سال کی تلاشی کے بعد اپنے حق میں فیصلہ آنے پر خوشی ہوئی جبکہ حدیبیہ کیس میں نواز شریف کو بچانے پر نیب کی سخت مذمت کرتا ہوں۔

سپریم کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ آنے کے بعد کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں اور سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں، ایک منشیات فروش نے میرے خلاف سپریم کورٹ میں کیس کیا، ایک سال کی تلاشی کے بعد میرے حق میں فیصلہ آیا، میں نے اپنی ساری منی ٹریل عدالت میں دی اور 60 دستاویزات جمع کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نااہلی سے بچ گئے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا

پی ٹی آئی چیرمین نے کہا کہ جیو اور میر شکیل الرحمن نے عوام کو دھوکا دینے اور چور کو بچانے کی پوری کوشش کی، جیوغلط خبریں چلاتا رہا اور عدالتی سماعت کی غلط تشریح اور غلط سرخی دیتے تھے، حقائق کو مسخ کرنے پر ان کے خلاف کیس کروں گا، تکلیف یہ ہے کہ میرا ایسے شخص سے ایک سال تک موازنہ کیا گیا جس نے غریب قوم کا پیسا چوری کیا، ن لیگ کے کرپٹ لوگ سپریم کورٹ کے باہر کھڑے ہوکر مجھے برا بھلا کہتے رہے۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف ملک کا سب سے بڑا منی لانڈرر ہے، حدیبیہ کیس میں نیب کی سخت مذمت کرتا ہوں، اس نے نواز شریف کو بچایا اور پوری مدد کی، نیب نے کیس صحیح طرح پیش نہیں کیا اور یہ فیصلہ میرٹ پر نہیں ہوا، پرانا چیرمین قمر زمان چوہدری شریف مافیا سے ملا ہوا تھا، شریف خاندان بتا نہیں سکتا کہ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، ان کے پاس ہر چیز کا جواب قطری خط ہے، سب کو پتا ہے کہ خط فراڈ تھا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جہانگیر پر پورا اعتماد ہے، انہیں تکنیکی بنیادوں پر نااہل کیا گیا اور انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، فیصلے پر افسوس ہوا جس کے خلاف نظرثانی اپیل کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔