- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
درد محسوس نہ کرنے والا دنیا کا انوکھا خاندان
لندن: اٹلی میں دنیا کا ایک ایسا حیرت انگیز خاندان موجود ہے جنہیں جلد جھلس جانے اور ہڈی ٹوٹنے کی صورت میں بھی کوئی تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔
چھ افراد پرمشتمل اس خاندان کو مارسیلی فیملی کہا جاتا ہے اور سائنسدان ان پر تحقیق کررہے ہیں تاکہ مستقبل کے لیے مؤثر درد کش دوائیں تیار کی جاسکیں۔
اگر اس خاندان کے کسی فرد کا ہاتھ بری طرح جل بھی جائے تب بھی انہیں اس کا معمولی احساس بھی نہیں ہوتا، ان پر کی گئی نئی تحقیق ایک ریسرچ جرنل ’برین‘ میں شائع ہوئی ہے جس کے مطابق اس خاندان کے ڈی این اے کی شناخت کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درد محسوس نہ کرنے کی وجہ جینیاتی ہے۔
اس خاندان پر تحقیق کرنے والے جینیات داں ڈاکٹر جیمز کوکس نے بتایا کہ خاندان کی دادی ایک دن سیڑھیوں سے گرگئیں اور ان کا ٹخنہ ٹوٹ گیا جب انہیں ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تو ایکسرے کے بعد معلوم ہوا کہ خاتون کے پیر کی ہڈی پہلے بھی ٹوٹ چکی تھی لیکن خاتون کو یہ بات معلوم ہی نہ تھی۔
ڈاکٹر جیمس اور ان کے ساتھیوں نے مارسیلی خاندان کے خون کے نمونے لیے اور کہا ہے کہ ان کی ایک جین ZFHX2 میں تبدیلی ہے جسے جینیاتی میوٹیشن کہا جاتا ہے لیکن اب تک پوری دنیا میں یہ واحد خاندان ہے جس میں یہ کیفیت پائی گئی ہے۔
اس تحقیق میں شریک ایک خاتون اینا ماریہ الوئیسی کہتی ہیں کہ ’ اس خاندان کی نایاب بیماری اور اس کی وجہ جاننے کے بعد ہم ایسی دوا بنا سکیں گے جو درد کو کم کرسکیں گی اور توقع ہے کہ اس سے درد کش ادویات کی ایک بالکل نئی قسم دریافت ہوسکے گی‘۔
اس خاندان کا ہر فرد درد نام کی کسی شے سے واقف نہیں اور اس پر تحقیق کے بعد دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں افراد کا فائدہ ہوسکے گا جس میں جینیات اور دواؤں کے ذریعے درد دور کرنے کے نئے طریقے سامنے آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔