بنگلادیش پریمیئر لیگ میں مشکوک سرگرمیوں کا کچا چٹھا کھل گیا

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 16 دسمبر 2017
کرکٹرزکی کئی حیران کن حرکات پرسرپیٹنے کے سوا کچھ نہیں کرسکتے،نینس۔ فوٹو: فائل

کرکٹرزکی کئی حیران کن حرکات پرسرپیٹنے کے سوا کچھ نہیں کرسکتے،نینس۔ فوٹو: فائل

میلبورن: سابق آسٹریلوی بولر ڈیرک نینس نے بنگلادیش پریمیئر لیگ میں مشکوک سرگرمیوں کا کچا چٹھا کھول دیا۔

ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ ڈیرک نینس دنیا بھر کی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں شرکت کرتے رہے ہیں، سابق آسٹریلوی بولر نے ایک انٹرویو میں ان ایونٹس کے دوران کئی مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے خاص طور پر بنگلادیش پریمیئر لیگ میں کھلم کھلا خلاف ورزیوں کا پول کھولا ہے،انھوں نے کہاکہ کرکٹرز کی کئی حیران کن حرکات پر سر پیٹنے کے سوا کچھ نہیں کرسکتے۔

سابق آسٹریلوی بولر نے کہا کہ ایک بولر گیند کرنے کیلیے آتا اور 2اوورز میں صرف 4رنز بنتے ہیں لیکن اسے بولنگ سے ہٹا دیا جاتا ہے، میچز میں کئی چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ ذہن تسلیم نہیں کرتا، فرنچائز مالکان ہٹ دھرمی کرتے ہوئے ڈریسنگ روم میں آتے ہیں،کوچ اور منیجر سے بات کرتے ہوئے پوچھتے ہیں کہ اب کیا کرنے والے ہو،فون بھی ہاتھ میں پکڑے رہتے ہیں،کبھی منیجر خود چل کر اسٹیڈیم میں مالک کے پاس چلا جاتا ہے، سیکیورٹی حکام میں سے کوئی روکے تو کہتے ہیں کہ ہم نے ٹیموں پر اتنا سرمایہ کیوں لگایا؟ ہمارا رابطے میں رہنا ضروری ہے، اس صورتحال میں آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے نمائندے بھی خاموش رہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

ڈیرک نینس نے بتایا کہ اسٹیڈیم میں بکیز کے کارندے 10، 10 موبائل فون کمر کے گرد باندھ کر پیغام رسانی کرتے نظر آتے ہیں،انھوں نے شرٹ کی آستین کے نیچے ایک مائیکروفون چھپا رکھا ہوتا ہے،اس کی مدد سے تمام متعلقہ لوگوں تک بات پہنچا دی جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ آئی پی ایل کے دوران ایک شخص نے مجھے کہا کہ تم نے نوبال کرکے میرے 50ہزار ڈالر جائع کرا دیے،اس طرح کے لوگ خطرناک بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔