- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی میں روٹی کی قیمت کے مسئلے پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
مس عراق کی سیلفی نے اہل خانہ کو وطن چھوڑنے پر مجبور کردیا
نیویارک: مس اسرائیل کے ساتھ سیلفی کے بعد مس عراق کے اہل خانہ ملنے والی دھمکیوں کے بعد وطن چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ نومبر میں لاس ویگاس میں منعقدہ مس یونیورس کے مقابلے کی امیدواروں مس اسرائیل عدر گینڈلز اور مس عراق سارہ عدن کی لی گئی سیلفی نے سوشل میڈیا پر بھونچال برپا کردیا تھا، اسرائیلی ماڈل کے ساتھ عراقی دوشیزہ کی تصویر پر سخت ردعمل سامنے آیا جبکہ بعض لوگوں نے اسے پسند بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کی ماڈل کو آنکھ پر ٹیٹو بنوانا مہنگا پڑگیا
تصویر وائرل ہونے کے بعد مس عراق کے اہل خانہ کو قتل کی دھمکیوں کے ساتھ ساتھ انہیں زدوکوب اور خوف زدہ کرنے کی شکایات بھی موصول ہوئیں جس کے بعد وہ جان کے خطرے کے پیش نظر خاموشی کے ساتھ عراق چھوڑ کر امریکا میں اپنی بیٹی کے پاس چلی گئیں۔
دھمکیوں کے حوالے سے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں مس عراق نے لکھا ہے کہ میں پہلی اور آخری عراقی نہیں جو اپنی ذاتی آزادی کے حوالے سے ایسے مقدمات کا سامنا کررہی ہے، میری جیسی لاکھوں عراقی خواتین اور ہیں جو اس صورتحال سے گزر رہی ہیں۔
I’m not the first nor the last person to face prosecution over a matter of personal freedom. Millions of Iraqi women live in fear. #freeiraqiwomen https://t.co/Vt0YjFbyf4
— Sarai (Sarah Idan) (@grrrciara) December 15, 2017
گزشتہ ماہ ہی سارہ عدن نے اسرائیلی ماڈل کے ساتھ لی گئی تصویر پر معذرت کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ تصویر شیئر کرنے کا مقصد ہرگز اسرائیلی حکومت یا اس کی پالیسیوں کو اجاگر کرنا نہیں تھا، میں ان سب سے معافی چاہتی ہوں جنہیں محسوس ہوا کہ اس فعل سے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچا۔
واضح رہے کہ عراق نے اسرائیل کو اب تک تسلیم نہیں کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔