مس عراق کی سیلفی نے اہل خانہ کو وطن چھوڑنے پر مجبور کردیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 دسمبر 2017
چند روز قبل مقابلہ حسن کے دوران مس عراق اور مس اسرائیل کی یہ سیلفی منظر عام پر آئی تھی، فوٹو:انٹرنیٹ

چند روز قبل مقابلہ حسن کے دوران مس عراق اور مس اسرائیل کی یہ سیلفی منظر عام پر آئی تھی، فوٹو:انٹرنیٹ

نیویارک: مس اسرائیل کے ساتھ سیلفی کے بعد مس عراق کے اہل خانہ ملنے والی دھمکیوں کے بعد وطن چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ نومبر میں لاس ویگاس میں منعقدہ مس یونیورس کے مقابلے کی امیدواروں مس اسرائیل عدر گینڈلز اور مس عراق سارہ عدن کی لی گئی سیلفی نے سوشل میڈیا پر بھونچال برپا کردیا تھا، اسرائیلی ماڈل کے ساتھ عراقی دوشیزہ کی تصویر پر سخت ردعمل سامنے آیا جبکہ بعض لوگوں نے اسے پسند بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کی ماڈل کو آنکھ پر ٹیٹو بنوانا مہنگا پڑگیا

تصویر وائرل ہونے کے بعد مس عراق کے اہل خانہ کو قتل کی دھمکیوں کے ساتھ ساتھ انہیں زدوکوب اور خوف زدہ کرنے کی شکایات بھی موصول ہوئیں جس کے بعد وہ جان کے خطرے کے پیش نظر خاموشی کے ساتھ عراق چھوڑ کر امریکا میں اپنی بیٹی کے پاس چلی گئیں۔

دھمکیوں کے حوالے سے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں مس عراق نے لکھا ہے کہ میں پہلی اور آخری عراقی نہیں جو اپنی ذاتی آزادی کے حوالے سے ایسے مقدمات کا سامنا کررہی ہے، میری جیسی لاکھوں عراقی خواتین اور ہیں جو اس صورتحال سے گزر رہی ہیں۔

گزشتہ ماہ ہی سارہ عدن نے اسرائیلی ماڈل کے ساتھ لی گئی تصویر پر معذرت کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ تصویر شیئر کرنے کا مقصد ہرگز اسرائیلی حکومت یا اس کی پالیسیوں کو اجاگر کرنا نہیں تھا، میں ان سب سے معافی چاہتی ہوں جنہیں محسوس ہوا کہ اس فعل سے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچا۔

واضح رہے کہ عراق نے اسرائیل کو اب تک تسلیم نہیں کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔