- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
- وفاق کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کیلئے اضافی گرانٹ دینے سے انکار
- پنجاب میں پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
- کراچی میں کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم مانسہرہ سے گرفتار
- سال کے پہلے ماہ میں 7 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں رپورٹ
- کراچی میں دو علیحدہ علاقوں سے انسانی دھڑ اور بازو برآمد
- جی ایچ کیو نے انتخابات کیلیے فوج، رینجرز اور ایف سی دینے سے معذرت کرلی
- تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی
- مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نئی درخواست دائر
- صوبے میں امن و امان کی صورت حال کیوجہ سے الیکشن کا انعقاد مشکل ہے، چیف سیکریٹری پنجاب
جمشید دستی کا پیپلز پارٹی چھوڑ کر آزاد حیثیت سے انتخاب لڑنے کا اعلان

جمشید دستی حلقہ این اے 178 سے 2008 کے عام انتخابات اور 2010 کے ضمنی انتخابات سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ فوٹو فائل
مظفر گڑھ: پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے آئندہ عام انتخابات میں مظفرآباد کے حلقے این اے 177 اور 178 سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمشید دستی کے پارٹی چھوڑنے کی فوری طور پر وجوہات تو سامنے نہ آسکیں لیکن ماضی میں وہ برملا اس بات کا اظہار کرچکے تھے کہ اگر پارٹی قیادت نے میرے حلقے سے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کو ٹکٹ دیا تو وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
واضح رہے کہ جمشید دستی 2008 میں این اے 178 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم سپریم کورٹ نے انہیں بی اے کی جعلی ڈگری رکھنے کے باعث نااہل قرار دے دیا تھا لیکن مئی 2010 کے ضمنی انتخابات میں وہ ایک بار پھر اسی حلقے سے دوبارہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔