لاہور کے سرکاری اسپتال سے اغوا نومولود بچی کی ڈرامائی بازیابی

ویب ڈیسک  اتوار 17 دسمبر 2017
سروسز اسپتال انتظامیہ نے بچی کو ڈھونڈنے کے لیے خصوصی پولیو ٹیمیں بھجوائیں۔ فوٹو: فائل

سروسز اسپتال انتظامیہ نے بچی کو ڈھونڈنے کے لیے خصوصی پولیو ٹیمیں بھجوائیں۔ فوٹو: فائل

 لاہور: پولیس اور انتظامیہ نے سروسز اسپتال سے اغوا ہونے والی نومولود بچی کو سنسنی خیز انداز میں بازیاب کرالیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سروسز اسپتال کے گائنی وارڈ سے 8 دسمبر کو نومولود بچی کو اغوا کرلیا گیا تھا۔ ایم ایس سروسز ڈاکٹر محمد امیر نے بتایا کہ اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور الیکٹرانک کار پارکنگ کی ریکارڈنگ سے ملزمان اور رکشے کو ٹریس کیا گیا۔

اغوا کار جس رکشے پر اسپتال سے گئے اس رکشے کو الیکٹرانک کار پارکنگ کی ریکارڈنگ سے ٹریس کیاگیا۔ رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس نے میاں میر کے علاقے میں مذکورہ افراد کو بچی سمیت اتارا۔ سروسز اسپتال انتظامیہ نے بچی کو ڈھونڈنے کے لیے میاں میر کے علاقے میں خصوصی پولیو ٹیمیں بھجوائیں اور پولیس کے تعاون سے نوزائیدہ بچی بازیاب کرلی گئی۔ ایم ایس ڈاکٹر محمد امیر نے کہا کہ اغوا کاروں کی نشاندہی میں اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور الیکٹرانک کار پارکنگ سسٹم نے اہم کردار ادا کیا۔

پولیس کے مطابق بچی کو رائیونڈ کے علاقے سے بازیاب کراتے ہوئے 3 خواتین سمیت 5 اغواکاروں کو گرفتار کر لیا گیا، جب کہ مزید تین کی تلاش جاری ہے۔ گرفتار ملزمان میں کرن، شازیہ، ارم، مزمل اور شوکت شامل ہیں۔ ملزمہ کرن نے شازیہ اور ارم کے ہمراہ اسپتال سے بچی اغوا کی۔ ملزمہ کرن نے اپنے بیان میں بتایا کہ اولاد نہ ہونے پر بچی کے اغوا کا منصوبہ بنایا اور 1 لاکھ 20 ہزار روپے جعلی ڈاکٹر مزمل کو دیے۔ واردات میں اسپتال کے عملے کے ملوث ہونے کی تفتیش کر رہے ہیں۔ بچی کی بازیابی میں اسپتال کے سی سی ٹی کیمروں کے خراب ہونے سے مشکلات پیش آئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔