انوکھا اور منفرد کام کرنیوالے ہی اپنی پہچان بناتے ہیں، صبا قمر

قیصر افتخار  ہفتہ 23 دسمبر 2017
اداکاری اورموسیقی سے وابستہ افراد لوگوں کو تفریح فراہم کرنے کیساتھ ساتھ محبت اور بھائی چارے کا پیغام بھی پھیلاتے ہیں، صبا قمر۔ فوٹو؛ فائل

اداکاری اورموسیقی سے وابستہ افراد لوگوں کو تفریح فراہم کرنے کیساتھ ساتھ محبت اور بھائی چارے کا پیغام بھی پھیلاتے ہیں، صبا قمر۔ فوٹو؛ فائل

لاہور:  اداکارہ و ماڈل صبا قمر نے کہا ہے کہ ہمیشہ وہی لوگ ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہیں جو زندگی کے مختلف شعبوںمیں ایسا انوکھا اور منفرد کام کریں جس سے ان کے وطن کو ایک نئی پہچان ملے۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے صبا قمر نے کہا کہ اگر دیکھا جائے توہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کبھی بھی کمی نہیں رہی۔ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں باصلاحیت فنکاروں نے وسائل میں شدید کمی کے باوجود ایسا اچھوتا کام انجام دیا کہ دنیا بھر میں ان کے کام کوسراہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ جب بھی ہمارے فنکاردنیا کے کسی کونے میں پرفارم کرنے کیلیے جاتے ہیں تواپنی ایک الگ پہچان چھوڑ کر آتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں صبا قمر نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ ابھی ایک نئی سمت کی جانب بڑھ رہا ہے۔ مختلف موضوعات پر فلمیں بننے کا سلسلہ جاری ہے اورابھی اس کوابتدائی دورکہا جا سکتا ہے۔ ایسے میں بہت سے تجربات کامیاب ہورہے ہیں اوربہت سے ناکام بھی لیکن ابھی کچھ وقت لگے گا۔ فی الوقت توپاکستانی فلم میکرز کو تنقید کا سامنے ہے مگر آنے والے دنوںمیں ان کا کام ہی ان کی پہچان ہوگا۔

صبا قمر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر شخصیات کا تعلق کھیل اور فنون لطیفہ سے ہی ہوتا ہے کیونکہ زندگی کے تمام شعبوں میں یہ دو شعبے ایسے ہیں جن کی کوئی سرحد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے کھیل کو پسند کرنے والوں کا تعلق کسی ایک ملک، قوم سے نہیں ہوتا، اسی طرح فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں اپنے فن سے اپنی منفرد پہچان بنانے والے بھی کسی سرحد کے محتاج نہیں ہوتے۔ ان کا فن سرحدوں کو ختم کرتا اور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ خاص طورپرایکٹنگ کے شعبہ اور موسیقی سے وابستہ گلوکار اور میوزیشن اور اپنے فن کے ذریعے جہاں لوگوں کو انٹرٹین کرتے ہیں وہیں امن، محبت، بھائی چارے کا پیغام بھی دنیا تک پہنچاتے ہیں۔ اس لیے فنون لطیفہ سے وابستہ لوگ عام نہیں بلکہ بہت خاص ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔