ARGO

م ۔ ع  منگل 19 مارچ 2013
ایران ہالی وڈ پر مقدمہ کرنے کے لیے تیار۔   فوٹو : فائل

ایران ہالی وڈ پر مقدمہ کرنے کے لیے تیار۔ فوٹو : فائل

یہ حقیقت ہے کہ دو ممالک کے مابین سیاسی تعلقات کی نوعیت کی جھلک ان ملکوں کے دیگر ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی نظر آتی ہے۔

اس معاملے میں ہالی وڈ کے فلم ساز دیگر ممالک کی فلم انڈسٹریز کی نسبت کچھ زیادہ ہی شدت پسند ثابت ہوئے ہیں۔ امریکا کی ایران دشمنی سے کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، اور اب ان کی یہ جنگ سیاسی اور سفارتی میدانوں سے نکل کر فلمی میدان میں بھی داخل ہوگئی ہے۔

اس کا اندازہ اس امر سے ہوتا ہے کہ ایرانی اور عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی حکومت ہالی وڈ کو عالمی عدالت میں گھسیٹنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ اس کا سبب گذشتہ ماہ بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والی فلم Argo ہے۔ بین افلیک نے اس فلم میں مرکزی کردار ادا کیا تھا اور ہدایات بھی اسی نے دی تھیں۔

اس فلم میں 1979ء میں تہران میں قائم امریکی سفارت خانے میں یرغمال بنائے گئے چھے امریکی سفارت کاروں کی رہائی کے لیے سی آئی اے کی کارروائی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ امریکیوں کو یرغمال بنائے جانے کا یہ واقعہ، ایران- امریکا تعلقات کے تاریک ترین پہلووں میں سے ایک ہے۔

اس فلم میں بین افلیک نے تصوراتی مناظر بھی شامل کیے ہیں۔ ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ اس فلم میں ایران اور اس کے شہریوں کا منفی اور غلط تصور پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں واقعات کو بھی مسخ کرکے پیش کیا گیا ہے۔

Argo پہلی فلم نہیں ہے جس میں ایران کا منفی تصور پیش کیا گیا ہے اس سے قبل بھی ہالی وڈ کے اسٹوڈیوز ایسی فلمیں بناچکے ہیں۔ ان فلموں میں ڈائریکٹر زیک اسنیڈر کی 300، ڈائریکٹر برائن گلبرٹ کی Not Without My Daughter اور The Wrestler شامل ہیں۔ ایرانی صدر احمدی نجاد نے 300 کے بارے میں کہا تھا کہ اس فلم میں ایران کی توہین کی گئی ہے۔

ان تمام فلموں کے حوالے سے ہالی وڈ فلم اسٹوڈیوز کے خلاف کارروائی کے لیے ایران متنازع فرانسیسی وکیلIsabelle Coutant-Peyre کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔ ایزابیلے نے اسلام قبول کرنے کے بعد 2001ء میں فرانسیسی انٹیلی جینس کے دو ایجنٹوں کے قتل کے جرم میں فرانس کی جیل میں قید وینزویلا کے شہری کارلوس دی جیکال سے شادی کی۔

ایزابیلے کے دیگر مؤکلین میں فرانسیسی سیاست داں Stellio Capo Chichi اور چارلس سوبھراج جیسے سیریل کلر بھی شامل رہ چکے ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں ایزابیلے کا کہنا تھا کہ وہ ایران کا امیج خراب کرنے والی فلموں کے خلاف مسلم ملک کا دفاع کریں گی۔

ایرانی حکومتی عہدے داروں کا خیال ہے کہ اس قسم کی فلموں کے پس پردہ امریکی سیاست دان بھی ہوسکتے ہیں، جس کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ بہترین فلم کے آسکر ایوارڈ کے لیے Argo کے نام کا اعلان مشیل اوباما نے کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔