اپنی صلاحیتوں کی بنا پر انڈسٹری میں شناخت بنائی ہے، کرشما تنّا

فرخ اظہار  منگل 19 مارچ 2013
ٹیلی ویژن سے فلم تک کا سفر طے کرنے والی اداکارہ کرشمہ تنّا سے بات چیت۔  فوٹو : فائل

ٹیلی ویژن سے فلم تک کا سفر طے کرنے والی اداکارہ کرشمہ تنّا سے بات چیت۔ فوٹو : فائل

خوش ادا اور باصلاحیت کرشمہ تنّا سے چھوٹے پردے کے ناظرین کا تعارف بہ طور ’’اندو‘‘ اپنے وقت کے مقبول ترین سوپ ’’کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘‘ کے ذریعے ہوا تھا۔

بلاشبہہ اس نے اپنا کردار نہایت خوبی سے نبھایا اور دیکھنے والوں کی بھرپور توجہ حاصل کی۔ اس کے بعد اسے چند شان دار ڈراموں میں اہم ترین کیریکٹرز نبھانے کا موقع ملا اور وہ ناظرین کے ساتھ ساتھ ٹیلی ورلڈ کے کرتا دھرتاؤں کی نظروں میں آگئی۔ یہی نہیں بلکہ اس کی کام یابیوں کا سلسلہ بڑے پردے تک پھیل گیا۔ اگرچہ اس نے محدود بجٹ کی فلموں میں کام کیا، لیکن اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھر دیا۔ اس کی یہی ادا پروڈیوسروں کو پسند ہے اور وہ اسے یاد رکھتے ہیں۔ کافی عرصے سے کرشمہ ٹیلی ویژن سے دور ہے۔ اس اداکارہ سے گپ شپ کا احوال پڑھیے۔

مِنی اسکرین پر کرشمہ تنّا کا پہلا سوپ ریکارڈ توڑ ثابت ہوا اور آج بھی لاکھوں ناظرین کی یادوں میں شامل ہے۔ اس کے بعد اسے ’’کوئی دل میں ہے‘‘ کا ایک کردار آفر ہوا اور اس میں بھی اداکارہ کی لاجواب پرفارمینس سامنے آئی۔ اس کے بعد تو گویا اس کے پاس آفرز کا ڈھیر ہی لگ گیا۔ اسے اپنے وقت کے کام یاب ترین سوپس اور سیریلز میں اہم کردار ملتے چلے گئے۔ ان میں پالکی، وراثت، جانے پہچانے سے اجنبی، عدالت وغیرہ شامل ہیں۔ کرشمہ نے ریالٹی شو زور کا جھٹکا، کامیڈی سرکس، کانٹے کی ٹکر میں بھی پرفارم کیا۔

خوش قسمتی نے کرشمہ کا ایسا احاطہ کیا کہ اسے قدم قدم پر شہرت اور مقبولیت حاصل ہوتی چلی گئی۔ ٹیلی ویژن پر ڈراموں کے ساتھ ساتھ وہ کمرشیلز کی بدولت ایک ہی دن میں کئی مرتبہ اسکرین پر نظر آتی رہی۔ اداکارہ کو دھڑا دھڑ کمرشیلز کی بدولت شہرت کے ساتھ ساتھ بہترین معاوضہ بھی ملنے لگا۔ وہ ایک کام یاب ماڈل گرل بن گئی، لیکن اچانک گویا وہ پس پردہ چلی گئی۔ عرصہ ہوا کہ اس نے ٹیلی ویژن پر کوئی ڈراما نہیں کیا۔ اس دوران اس نے بولی وڈ کی فلم ’’دوستی‘‘ میں کام کیا۔ اس فلم میں اکشے کمار اور بوبی دیول نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے اور وہ بوبی دیول کی بہن کے روپ میں نظر آئی تھی۔ اب وہ ایک مرتبہ پھر سلور اسکرین پر نظر آئے گی۔ اس کی فلم کا نام’’شیر‘‘ ہے اور یہ بھی کم بجٹ کی فلم ہے۔

اس سلسلے میں کرشمہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا، ’’میں نے اپنی صلاحیتوں کی بناء پر انڈسٹری میں نام کمایا اور شناخت بنائی ہے۔ اگرچہ میں کافی عرصے تک شوبزنس کی چکا چوند سے دور رہی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ ناظرین کے ساتھ ساتھ پروڈیوسرز نے مجھے یاد رکھا۔ حال ہی میں بولی وڈ نے مجھے ایک فلم میں کردار آفر کیا تو میں نے انکار کی وجہ نہ پائی۔ اب اس فلم کے ذریعے میں دوبارہ متحرک ہو رہی ہوں اور اپنی کام یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ ‘‘

واقعی، وہ محنتی اور حوصلہ مند ہے۔ ٹیلی ورلڈ میں اس کا کوئی ’’گاڈ فادر‘‘ نہیں تھا۔ اس نے فقط اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر مسافت طے کی ہے۔ اس مرتبہ بھی امید کی جا رہی ہے کہ وہ بڑے پردے کے دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لے گی۔ اپنی نئی فلم کے بارے میں اس نے بتایا، ’’میں وویک اوبرائے کے مقابل نظر آؤں گی۔ یہ ’’سوہم شاہ‘‘ کی ڈائریکشن میں بننے والی فلم ہے، اور میں ایک گجراتی لڑکی کا رول ادا کر رہی ہوں۔‘‘

اگرچہ یہ فلم کسی بڑے بینر تلے نہیں بنائی جارہی، لیکن اس کی اسٹوری کے بارے میں مثبت آراء کا اظہار کیا گیا ہے۔ ناقدین کے مطابق یہ فلم کام یاب ہدایت کاری کی وجہ سے شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کام یاب رہے گی۔ اس فلم میں زندگی کی بعض حقیقتوں کی عکاسی کی گئی ہے۔ تاہم اس کی تفصیلات نہیں معلوم ہو سکیں۔ اداکارہ نے بھی اس سلسلے میں تفصیل بتانے گریز کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ ابھی کئی معاملات واضح نہیں ہیں۔ اگرچہ وہ اسٹوری لائن سے واقف ہے، لیکن اسے عام نہیں کر سکتی۔ اداکارہ کے مطابق چند دنوں میں میڈیا کو اس کی تمام تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

کرشمہ کی ذاتی زندگی سے متعلق پوچھا گیا تو آغاز پر شادی کی بات نکلی۔ اس کا فلسفۂ حیات نہایت عجیب ہے، وہ شادی کو اہمیت ضرور دیتی ہے، لیکن اسے پہاڑ جیسی بتائی جانے والی زندگی بسر کرنے کے لیے ناگزیر نہیں سمجھتی۔ اداکارہ گھریلو ذمے داریاں نبھانے سے بھاگتی ہے۔ اسے کچن میں کام کرنے کی عادت نہیں ہے، لیکن شاپنگ کے لیے گھنٹوں بازاروں میں گھومتے نہیں تھکتی۔ فیشن کی دل دادہ ہے اور ہیئر بینڈز کے ساتھ ساتھ رسٹ واچز کی خریداری تو گویا اس کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ لندن اس کے نزدیک شاپنگ کرنے کے لیے بہترین مقام ہے۔

اس کے مطابق وہاں معیاری اور نت نئے ڈیزائن کی چیزیں آرام سے مل جاتی ہیں۔ اداکارہ کا پسندیدہ رنگ سفید ہے۔ جینز اور ٹی شرٹ پہننا اسے پسند ہے، لیکن تقریبات کے موقع پر روایتی ہندوستانی ملبوسات پہنتی ہے۔ وہ خود کو فضول خرچ قرار دیتی ہے، لیکن اس کا دل جذبۂ خدمت سے معمور ہے۔ وہ مستقبل میں فلاحی ادارہ کھولنے کی خواہش مند ہے۔

اس کے نزدیک انڈیا کا بڑا مسئلہ غربت ہے، جس کا خاتمہ ترقی کی ضمانت بن سکتا ہے۔ ٹیلی ویژن پر اسے بگ باس بہت پسند ہے اور وہ اس اس شو کی کوئی قسط چھوڑنا نہیں چاہتی۔ وہ فلم ’بلیک‘ میں رانی مکر جی کی ایکٹنگ سے بے حد متاثر نظر آتی اور ایک سو سے زاید مرتبہ وہ فلم دیکھ چکی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اس قسم کا کوئی کردار چاہتی ہے، تاکہ اپنی قابلیت اور صلاحیت کا اندازہ کر سکے۔ ٹیلی نگری سے دوری وجہ تو اس نے نہیں بتائی، لیکن یہ ضرور کہا کہ وہ مستقبل میں کسی بامقصد اور معیاری کہانی میں کردار نبھانے کی خواہش رکھتی ہے۔

کرشمہ کے پرستاروں کو چھوٹے پردے پر اس کی آمد کا انتظار تو ہے، لیکن اس میں کافی وقت بھی لگ سکتا ہے۔ اگر اداکارہ کی فلم پردے پر آجائے، تو پرستاروں کو سنیما جاکر اسے دیکھنے کا موقع مل جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔