بینظیرقتل کیس:2گواہوں پرملزمان کے وکلا کاحق جرح ختم

قیصر شیرازی  منگل 19 مارچ 2013
استغاثہ مزید30گواہ پیش کریگا،سماعت تیزمکمل کرانے کیلیے 60گواہ ڈراپ کردیے فوٹو فائل

استغاثہ مزید30گواہ پیش کریگا،سماعت تیزمکمل کرانے کیلیے 60گواہ ڈراپ کردیے فوٹو فائل

راولپنڈی:  انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے سینئر جج چوہدری حبیب الرحمن نے سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹوکے قتل کیس کی سماعت آج منگل19مارچ تک ملتوی کر دی اورگزشتہ روز بھی ملزمان کے وکلاء پیش نہ ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کی2 سرکاری گواہان ڈاکٹر عبدالرحمن اور فائر آفیسر غلام محمد ناز پر جرح کا حق ختم کر دیا ۔

ان گواہان پر جرح کیلیے وکلاء کو عدالت نے10مواقع دیے تھے مگر وہ پیش نہیں ہورہے تھے۔عدالت نے نوٹس جاری کرکے3نئے گواہان ڈاکٹر محمد اشرف،لیڈی ڈاکٹر حنا اور لیڈی ڈاکٹر ردا کو بھی طلب کر لیا ہے۔ دیگر ملزمان اور سرکاری پراسیکیوٹرز چوہدری ذوالفقار اور چوہدری اظہرکمرہ عدالت میں صبح سے شام تک موجود رہے۔

دوسری طرف ایف آئی اے کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے اس کیس کی تیزی کے ساتھ سماعت اور فیصلہ یقینی بنانے کیلیے مقدمے کے114میں سے60گواہان غیر ضروری قرار دیکر ترک کر دیے ہیں اور صرف54گواہان کے بیانات ریکارڈکرانے کیلیے عدالت میں فہرست پیش کر دی ہے۔

سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے عدالت میں یہ فہرست پیش کیاور بتایا کہ ان 54گواہان میں سے24گواہان کے بیانات ریکارڈکیے جاچکے ہیں جبکہ صرف30گواہ مزید پیش کیے جائیں گے،تفتیشی ٹیم آج منگل19مارچ سے روزانہ 3 سے5گواہان پیش کرنے کیلیے تیار ہے۔

ادھر پنجاب بھرکی تمام انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں کے ایڈمنسٹریٹو جج جسٹس منظور احمد نے خصوصی عدالت کوخط تحریرکیا ہے کہ بینظیر بھٹوکا قتل کیس انسداد دہشتگردی قانون کی روح کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتے ہوئے فوری فیصلہ کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔