جنوری سے اب تک 6 ڈاکٹر دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے

طفیل احمد  بدھ 20 مارچ 2013
 رات گئے تک پرائیویٹ پریکٹس کرنیوالے ڈاکٹرجلدی گھرجانے کوترجیح دینے لگے،کراچی میں جنگل کاقانون زورپکڑرہا ہے ،ڈاکٹرز۔ فوٹو : فائل

رات گئے تک پرائیویٹ پریکٹس کرنیوالے ڈاکٹرجلدی گھرجانے کوترجیح دینے لگے،کراچی میں جنگل کاقانون زورپکڑرہا ہے ،ڈاکٹرز۔ فوٹو : فائل

کراچی:  کراچی میں جنوری سے اب تک 6ڈاکٹروں کودہشت گردی کی بھینٹ چڑھا دیاگیا۔

تمام وسائل ہونے کے باوجودپولیس کسی بھی ڈاکٹر کے قاتل کوگرفتارنہیں کرسکی،کراچی میں درجنوں ڈاکٹروں کو بھتے اورپرچپوں کے خوف نے ڈاکٹروں اوران کے اہلخانہ کوذہنی کرب واضطراب میں مبتلاکردیا ہے لیکن غیر محفوظ ہونے کے باوجود ڈاکٹردکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں رواں سال کے ابتدائی ڈھائی ماہ کے دوران مختلف شعبوں کے6 ماہرین کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیا،کراچی میں بیشتر ڈاکٹرایسے ہیں جنھیں نامعلوم گروپس کی جانب سے بھتے اورپرچیوں کے خوف کاسامنا ہے لیکن یہ ڈاکٹرز پولیس یا قانون نافذکرنے والوں کو مطلع کرتے ہوئے بھی ڈر رہے ہیں،کرب وذہنی اضطراب کا شکارشعبہ طب کے ماہرین کی زندگیوں کو شدیدخطرات بھی لاحق ہیں۔

جس کی وجہ سے ان کے اہلخانہ اوران کے مریض بھی خوف کاشکار ہیں،کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورت حال اور ڈاکٹروں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، ایک ڈاکٹرکی زندگی سے ہزاروں مریضوں کی زندگیاں وابستہ ہوتی ہیں،کراچی میں مسلسل ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ نے ڈاکٹربرادری میں خوف پیدا کردیا ہے، ڈاکٹر اپنی ساری زندگی حصول علم میں گزارکراپنے شعبہ کاماہرڈاکٹر بنتا ہے بعدازاں مزید پوسٹ گریجویشن کی تعلیم مکمل کرتا ہے، ایک ڈاکٹرساری زندگی دکھی انسانیت کی بلا رنگ و نسل خدمت کواپنا نصب العین بناتا ہے۔

کیونکہ پاس آؤٹ ہونے کے بعداس کا اپنے آپ سے لیاجانے والاحلف کی پاسداری کرتا ہے اس لیے کسی ایک ڈاکٹرکی موت پورے معاشرے کا نقصان ہوتی ہے، موجودہ حالات کے پیش نظر رات گئے تک پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹرجلدی گھرجانے کوترجیح دیتے ہیں، ایسی صورت حال پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کی صدرڈاکٹر ثمرینہ ہاشمی، پیما کے صدر ڈاکٹر احمد سلمان غوری اور مرکزی صدر ڈاکٹر مصباح العزیز کا کہنا تھاحکومت سندھ اور بالخصوص کراچی میں امن و امان اور ڈاکٹروں کی ہلاکتیں روکنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔

ان ماہرین نے کہاکہ پولیس حکام اورقانون نافذکرنے والے ادارے صرف لاشیں اٹھانے کیلیے رہ گئے اورلاشوںکاپوسٹمارٹم کرکے ضابطے کی کاررائی مکمل کررہے ہیں،ان ماہرین نے کہاکہ کراچی میں چنگل کاقانون زورپکڑرہا ہے، ان ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹروںاور شہریوںکی جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔