- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
جنوری سے اب تک 6 ڈاکٹر دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے
کراچی: کراچی میں جنوری سے اب تک 6ڈاکٹروں کودہشت گردی کی بھینٹ چڑھا دیاگیا۔
تمام وسائل ہونے کے باوجودپولیس کسی بھی ڈاکٹر کے قاتل کوگرفتارنہیں کرسکی،کراچی میں درجنوں ڈاکٹروں کو بھتے اورپرچپوں کے خوف نے ڈاکٹروں اوران کے اہلخانہ کوذہنی کرب واضطراب میں مبتلاکردیا ہے لیکن غیر محفوظ ہونے کے باوجود ڈاکٹردکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں رواں سال کے ابتدائی ڈھائی ماہ کے دوران مختلف شعبوں کے6 ماہرین کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیا،کراچی میں بیشتر ڈاکٹرایسے ہیں جنھیں نامعلوم گروپس کی جانب سے بھتے اورپرچیوں کے خوف کاسامنا ہے لیکن یہ ڈاکٹرز پولیس یا قانون نافذکرنے والوں کو مطلع کرتے ہوئے بھی ڈر رہے ہیں،کرب وذہنی اضطراب کا شکارشعبہ طب کے ماہرین کی زندگیوں کو شدیدخطرات بھی لاحق ہیں۔
جس کی وجہ سے ان کے اہلخانہ اوران کے مریض بھی خوف کاشکار ہیں،کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورت حال اور ڈاکٹروں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، ایک ڈاکٹرکی زندگی سے ہزاروں مریضوں کی زندگیاں وابستہ ہوتی ہیں،کراچی میں مسلسل ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ نے ڈاکٹربرادری میں خوف پیدا کردیا ہے، ڈاکٹر اپنی ساری زندگی حصول علم میں گزارکراپنے شعبہ کاماہرڈاکٹر بنتا ہے بعدازاں مزید پوسٹ گریجویشن کی تعلیم مکمل کرتا ہے، ایک ڈاکٹرساری زندگی دکھی انسانیت کی بلا رنگ و نسل خدمت کواپنا نصب العین بناتا ہے۔
کیونکہ پاس آؤٹ ہونے کے بعداس کا اپنے آپ سے لیاجانے والاحلف کی پاسداری کرتا ہے اس لیے کسی ایک ڈاکٹرکی موت پورے معاشرے کا نقصان ہوتی ہے، موجودہ حالات کے پیش نظر رات گئے تک پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹرجلدی گھرجانے کوترجیح دیتے ہیں، ایسی صورت حال پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کی صدرڈاکٹر ثمرینہ ہاشمی، پیما کے صدر ڈاکٹر احمد سلمان غوری اور مرکزی صدر ڈاکٹر مصباح العزیز کا کہنا تھاحکومت سندھ اور بالخصوص کراچی میں امن و امان اور ڈاکٹروں کی ہلاکتیں روکنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔
ان ماہرین نے کہاکہ پولیس حکام اورقانون نافذکرنے والے ادارے صرف لاشیں اٹھانے کیلیے رہ گئے اورلاشوںکاپوسٹمارٹم کرکے ضابطے کی کاررائی مکمل کررہے ہیں،ان ماہرین نے کہاکہ کراچی میں چنگل کاقانون زورپکڑرہا ہے، ان ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹروںاور شہریوںکی جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔