لیلیٰ کو فلم، ٹی وی تو دور کوئی تھیٹر میں کام دینے کو تیار نہیں، شوبز حلقے

قیصر افتخار  پير 8 جنوری 2018
میڈیا کوذمے دار ٹھہرانا بالکل غلط،کام نہ ملنے پرغصہ ہونے کے بجائے پروفیشنل رویے پرغورکرنا چاہیے۔ فوٹو: فائل

میڈیا کوذمے دار ٹھہرانا بالکل غلط،کام نہ ملنے پرغصہ ہونے کے بجائے پروفیشنل رویے پرغورکرنا چاہیے۔ فوٹو: فائل

لاہور: اداکارہ وماڈل لیلیٰ نے شوبزسرگرمیوں سے مکمل ’’چھٹی‘‘ ہونے پر میڈیا کو قصوروار ٹھہرادیا جب کہ فلم ، ٹی وی تودور کی بات اب توکوئی تھیٹرمیں بھی کام دینے کوتیارنہیں۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے شوبز کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا تھا کہ اداکارہ لیلیٰ کی جانب سے گزشتہ روزمقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے اورکام نہ ہونے پرروتے ہوئے میڈیا کواس کا ذمے دارٹہرانا بالکل غلط ہے۔ میڈیا کا کام ایک فنکاریا کسی پراجیکٹ کوپروموٹ کرنا یا اس کے بارے میں جوحقائق ہیں، اس پرمبنی رپورٹ پیش کرنا ہے۔ جوہمارا میڈیا بڑی ذمے داری کے ساتھ تیارکرتا ہے۔

جہاں تک بات اداکارہ لیلیٰ کی ہے توان کے نان پروفیشنل رویے سے کون واقف نہیں۔ ایک توانہیں ہمیشہ فلم میں تھرڈ پیئرمیں کاسٹ کیا جاتا رہا ہے۔ جہاں تک بات ماڈلنگ، فیشن اور تھیٹرکی ہے تووہاں بھی ان کی کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ ایسے حالات میں میڈیا کچھ نہیں کرسکتا۔ جولوگ فلم ، ٹی وی ، تھیٹراوردیگراصناف میں کام کررہے ہیں، ان کے حوالے سے روزانہ عمدہ خبریں شائع کی جاتی ہیں اورنیوز چینلز پربھی دکھائی جاتی ہیں۔

جہاں تک بات اداکارہ لیلیٰ کی ہے توانہیں کام نہ ملنے پرکسی پرغصہ ہونے کے بجائے اپنے پروفیشنل رویہ پرغورکرنا چاہیے۔ ماضی میں جب بھی انہیں کوئی کام دیا جاتا تواس کوپورا نہ کرتی۔ چند ماہ قبل جب ایک پاکستانی فلم کے گانے شوٹ کروانے کے لیے بھارتی کوریوگرافرریشماں خان لاہورمیں تھیں، اس دوران انھوں نے لیلیٰ کوڈانس سمجھ نہ آنے اورمحنت نہ کرنے پرخاصی ڈانٹ پلائی تھی۔

دوسری جانب اگرہم اداکارہ لیلیٰ کے فنی کیرئیر پرنظرڈالیں توکوئی قابل ذکرکام ان کے کریڈٹ پرنہیں ہے۔ اس کے باوجود میڈیا نے انہیں زندہ رکھا ہوا ہے۔ لیکن وہ مستقبل میں اگرکام کرنے کی خواہشمند ہیں توانہیں اپنی بہت سی ’’ عادتوں ‘‘ کودرست کرنا ہوگا۔ اس کے بغیرشوبز میں کام کرنا اورآگے بڑھنا ممکن نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔