باہمت معذور فنکاروں کے شاہکار فن پارے

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جنوری 2018
دنیا بھر کے باہمت اور تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ایسے فنکاروں کا احوال جو اپنی محرومیوں کے باوجود فن کے ماہر ہیں۔فوٹو: فائل

دنیا بھر کے باہمت اور تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ایسے فنکاروں کا احوال جو اپنی محرومیوں کے باوجود فن کے ماہر ہیں۔فوٹو: فائل

 لندن: دنیا کی لگ بھگ 10 فیصد آبادی یعنی 65 کروڑ افراد کسی نہ کسی معذوری اور پیدائشی محرومی کے شکار ہیں تاہم قدرت کی طرف سے ان افراد کو حیرت انگیز صلاحیتیں ملتی ہیں جو نہ صرف ان کی اس کمی کو پورا کرتی ہیں بلکہ ان کی مصوری اور فنکاری کے شاہکار دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔

ذیل میں ہم دنیا بھر کے ایسے ہی فن کاروں کا تعارف کرا رہے ہیں جو اپنی معذوریوں کے باوجود اپنی ہمت اور محنت سے مصوری کے ایسے شہ پارے بنارہے ہیں جو ان کی عالمی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ بن چکے ہیں۔

ان تمام افراد نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ اپنی پیدائشی مجبوریوں کی وجہ سے انہیں مصوری اور پینٹنگ میں مشکل پیش آتی ہے اور بہت وقت لگتا ہے۔ اس موقع پر مستقل مزاجی اور ہمت ہی کام آتی ہے جو ہر انسان کے لیے عزم و استقلال کا ایک سبق بھی ہے۔ آئیے دنیا کے ان حیرت انگیز اور باہمت افراد سے ملاقات کرکے ان کا کام دیکھتے ہیں۔

ایران کی فاطمہ حمامی چلنے پھرنے سے معذور ہیں لیکن وہ حیرت انگیز طور پر حقیقی اور خوبصورت پورٹریٹ بناتی ہیں۔ ان کا کام دنیا بھر میں دیکھا اور سراہا گیا ہے۔ذیل کی  تصویر میں وہ کرسچیانو رونالڈو کی تصویر بنارہی ہیں جو ان کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ماریوسز کزائیرسکی دونوں ہاتھوں سے محروم ہیں لیکن ان کے اسکیچز ہوبہو تصویر جیسے دکھائی دیتے ہیں۔

تین سال کی عمر میں آٹزم کے شکار ہونے والے اسٹیفن ولٹشائر حقیقی نوعیت کے پورٹریٹ بنانے کے ماہر ہیں ۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں کسی بلند عمارت پر لے جاکر شہر کا نظارہ کرادیا جائے تو اسٹیفن اپنے زبردست حافظے میں اسے محفوظ کرلیتے ہیں۔ واپس اسٹوڈیو میں آکر ہوبہو وہ اسے کینوس پر منتقل کردیتے ہیں۔

آئرس گریس آٹزم کی شکار ہیں اور ان کی اسپیچ تھراپی کرائی جارہی ہے۔ آئرس رنگوں کو خوب پہچانتی ہیں اور ان کے امتزاج سے مجرد یا ایبسٹریکٹ آرٹ کے خوبصورت نمونے تخلیق کرتی ہیں۔

پیٹر لانگ اسٹاف دونوں ہاتھوں کے بغیر پیدا ہوئے تھے جس کی وجہ یہ ہے کہ دورانِ حمل ان کی والدہ نے ایک دوا تھیلی ڈومائیڈ کھائی تھی جس سے خود پیٹر کی نشوونما متاثر ہوئی تھی اب وہ اپنے پیروں میں برش پھنسا کر خوبصورت پینٹنگ بناتے ہیں۔

پال اسمتھ سے ملیے جو سیریبرل پالسی کے شکار ہیں اور ان کی صرف ایک انگلی ٹائپ رائٹر کی کلیدوں پر پڑتی ہے۔ اپنے ٹائپ رائٹر کی مدد سے یہ کاغذ پر حیرت انگیز پورٹریٹ بناتے ہیں۔

ایلینہ سے ملیے جو اپنے ہاتھوں کو استعمال کرنے سے قاصر ہیں لیکن رابطے کے لیے مصوری کا سہارا لے کر اپنے احساسات تخلیقی فن پاروں میں پیش کررہی ہیں۔

عرب ممالک میں رکن عبدالعزیز کے فن پاروں کی بہت دھوم ہے ۔ رکن پیدائشی طور پر اسپیشل ہیں اور خاص فن پارے بناتے ہیں ۔ انکی بنائی ہوئی پینٹنگز حیرت انگیز طور پر کھینچی ہوئی تصویر لگتی ہیں جو ان کی زبردست دماغی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔

تصویر میں ڈوگ جیکسن دکھائی دے رہے ہیں جو اپنے سر سے پینٹنگ کرتے ہیں۔ سیریبرل پالسی کے شکار ڈوگ جیکسن اپنے سر پر ایک خاص پٹی باندھ کر اس سے برش جوڑ دیتے ہیں وہ 11 برس کی عمر سے اپنے سر کی جنبش سے اسٹروک لگا کر فن پارے بنارہے ہیں۔

اینیٹ گیبیڈے نے اس دنیا میں اس صورت میں آنکھ کھولی کہ ان کے ہاتھ انگلیوں سے محروم تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے زیورات کی ڈیزائننگ اور تیاری کے تمام مراحل سیکھے اور خوبصورت جیولری تیار کرکے فروخت کررہی ہیں۔

مریم پاریئے اپنے منہ میں برش جکڑ کردیدہ زیب فن پارے بناتی ہیں۔

کاغذ کاٹ کر ان سے تصاویر بنانا چینی ثقافت کا ایک نایاب ہنر ہے جس میں بہت محنت اور وقت لگتا ہے۔ اے ایل ایس مرض کے شکار چینی مصور یانگ اپنے چہرے پر ربڑ کا ایک ٹکڑا پہن کر اس فن کو مہارت سے انجام دیتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔