شریف خاندان نے شوگر ملزغیر قانونی لگائیں تو اٹھانی پڑیں گی، سپریم کورٹ

نمائندہ ایکسپریس / ایکسپریس نیوز  جمعرات 11 جنوری 2018
کاشت کاروں کو نقصان نہیں ہونے دیںگے، چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

کاشت کاروں کو نقصان نہیں ہونے دیںگے، چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائی ہیں تو اٹھانی پڑیں گی۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے شریف خاندان کی شوگر ملزکی بندش سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ شریف خاندان نے شوگر ملز غیر قانونی لگائی ہیں تو اٹھانی پڑیںگی تاہم جنوبی پنجاب میں گنے کے کاشت کاروں کو کسی صورت نقصان نہیں ہونے دیںگے۔ عدالت نے علاقے میں قائم جہانگیر ترین کی جمال دین والی شوگرملز سے کاشت کاروں سے سارا گنا اٹھانے کاپلان آج طلب کرلیا ہے۔

عدالت نے کہاکہ کاشت کاروں کا گنا اٹھانے کا پلان جمع کرائیں اور یقین دہانی کرائیںکہ جہانگیر ترین کی جمال دین والی سمیت دیگر شوگر ملیں ہر صورت میں مقررہ قیمت پرگنا اٹھائیںگی، بصورت دیگر آئندہ کرشنگ سیزن کیلیے بند شوگر ملوںکوکرشنگ کی اجازت دیدی جائے گی اورکسانوں کو نقصان سے بچانے کیلیے اس عمل کی نگرانی عدالت کرے گی۔

عدالت نے کسانوں کے کیس میں فریق بننے کی درخواستیں منظورکرتے ہوئے فریقوںکو نوٹس جاری کردیے۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں اور لاہور ہائیکورٹ میں درخواست گزارکسانوںکو سنے بغیر فیصلہ ہوا۔ عدالت عظمیٰ نے بند شوگر ملوںکو چلانے کیلیے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع دینے سے انکارکردیا۔

چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ کیا مقدمات کے دوران یہ کاروبار بند ہے تو شریف خاندان کے وکیل نے جواب دیاکاروبار بھی بند ہے اور عدالت نے3ماہ میں منتقلی کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر ملز غیرقانونی لگائی گئی ہیں تو اٹھانی پڑیںگی،ہم چاہتے ہیں کہ کسانوں کا نقصان نہ ہو اورکم ازکم اس سیزن میں توکسانوں کا نقصان نہیں ہونے دیںگے، کسانوں کا مکمل گنا اٹھنے تک کیس کی روزانہ سماعت کی جائے گی۔

جے ڈی ڈبلیو کے وکیل اعتزاز احسن نے شریف خاندان کی شوگر ملیںکھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ میں خودکاشت کار ہوں اس لیے کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دوںگا۔کسانوں کے وکیل نے کہا کہ جے ڈی ڈبلیو پچھلی کمٹمنٹ بھی پوری نہیں کرسکی۔

واضح رہے کہ شریف خاندان نے 2015 میں چوہدری شوگرملز، اتفاق شوگرملز اور حسیب وقاص شوگر ملز سمیت اپنی 4 شوگر ملیں وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی تھیں۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ان شوگر ملوں کی منتقلی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ سال ستمبر میں لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا، یہ کیس اب سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

دوران سماعت رحیم یار خان اور دیگر اضلاع سے آنے والے کسانوںکی بڑی تعداد موجود تھی۔کاشت کار سماعت کے بعد انتہائی خوش نظر آئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔