موٹر سائیکل کی نئی نمبر پلیٹ مہنگی کر دی گئی

ساجد رؤف  جمعـء 22 مارچ 2013
تبت سینٹر کے قریب ایک شخص اپنی موٹر سائیکل پر نئی نمبر پلیٹ لگا رہا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

تبت سینٹر کے قریب ایک شخص اپنی موٹر سائیکل پر نئی نمبر پلیٹ لگا رہا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: سندھ پولیس کی جانب سے سرکاری طرز پر موٹر سائیکل نمبر پلیٹ لگانے کے اعلان کے بعد موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹ بنانے والے افراد کا کاروبار اچانک چمک اٹھا ، نمبر پلیٹس مہنگی کردی گئیں۔

موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ بنانے والوں کی تعداد کم ہے،شہر میں موٹر سائیکلوں کی غیررجسٹرڈ تعداد30لاکھ سے تجاوزکرگئی ہے،شہر میں جگہ جگہ موٹرسائیکلوں کی نمبرپلیٹ بنانیوالے افراد نے پتھارے لگا لیے جس کے باعث تجاوزات کا معاملہ کھڑا ہوگیا ۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے شہر میں امن وامان کی صورتحال کوقابو میں رکھنے کیلیے نئی اور پرانی موٹر سائیکلوں پر محکمہ ایکسائزکی جانب سے جاری کی جانے والی نمبر پلیٹ کی طرز پر نمبر پلیٹ آویزاں کرنے کے اعلان کے بعد موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹ بنانے والے افراد کا کاروبار اچانک چمک اٹھا ، شہری بڑی تعداد میں مختلف مارکیٹوں میں موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ بنانے والے افرادکی دکانوں پرنئی نمبرپلیٹ بنوانے کیلیے پہنچ گئے ہیں،دکاندار شہریوں سے سر کاری طرز پر بنائی جانے والی نمبر پلیٹ کے منہ مانگے دام وصول کررہے ہیں۔

شہرکی مختلف موٹر سائیکل مارکیٹوں میں قائم نمبر پلیٹ بنانے کی دکانوں، پتھاروں پر سفید بیس کی11انچ لمبی اور 9 انچ چوڑی نمبر پلیٹ پرسیاہ رنگ کے نمبراسٹیکر چپکائے جانے والی نمبر پلیٹ 160 روپے سے لیکر 200 روپے تک فروخت ہورہی ہے جبکہ سفید بیس پرسیاہ رنگ کے نمبر ایمبوزنگ والی نمبر پلیٹ 300 روپے سے زائد قیمت پرفروخت کی جا رہی ہے،سفید بیس پر سیاہ رنگ کے اسٹیکر چپکائے جانے والی نمبر پلیٹ ایک گھنٹے میں تیار کی جارہی ہے جبکہ سفید بیس پر سیاہ رنگ سے نمبر ایمبوز کی جانے والی نمبر پلیٹ ایک روز بعد شہریوں کو فراہم کی جا رہی ہے۔

ایک دکاندار نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے سر کاری طرز پر نئی اور پرانی موٹر سائیکلوں پر نمبر پلیٹ آویزاںکرنے کے اعلان کے بعد نمبر پلیٹ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ، پولیس کے اعلان سے پہلے جو نمبر پلیٹ 100روپے سے 120 روپے میں فروخت ہو رہی تھی اور وہ نمبر پلیٹ 160 روپے سے لیکر 200 روپے تک فروخت ہو رہی ہے جبکہ ایمبوزنگ نمبروں والی نمبر پلیٹ پہلے 150سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی تھی جبکہ اعلان کے بعد ایمبوزنگ نمبروں والی نمبر پلیٹ300روپے سے زائد قیمت میں فروخت ہو رہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ شہر میں موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ بنانے والوں کی تعداد کافی کم ہے،پولیس کی جانب سے شہریوں کو دی جانیوالی مہلت بہت کم ہے ،انھوں نے کہا کہ اگر پورے شہرکے موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ بنانے والے دکاندار دن رات نمبر پلیٹیں بھی بنائیں تو سندھ پولیس کی دی جانے والی مہلت میں تمام شہر کی موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹ تبدیل نہیں کی جا سکتی ہیں،ذرائع کے مطابق شہر میں جگہ جگہ موٹرسائیکلوں کی نمبر پلیٹ بنانے والے افراد نے پتھارے لگا لیے گئے ہیں جس کے باعث تجاوزات کا معاملہ بھی کھڑا ہو گیا ہے،ٹھیلوں سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہورہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق کراچی کے شہری مجموعی طور پر 7کروڑ 50 لاکھ روپے نئی موٹر سائیکل نمبر پلیٹ لگوانے پر خرچ کریں گے، شہریوں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ پولیس کی جانب سے موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ سرکاری طرز پر لگانے کا اعلان تو کردیا ہے تاہم اعلان کے بعد نمبر پلیٹوں کی قیمتوں میں اچانک ہونے والے اضافے کو روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔

انھوں نے دکاندار سر کاری طرز پرنمبر پلیٹ بنانے کے منہ مانگے پیسے وصول کر رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،انھوں نے کہا کراچی کے شہری بڑی تعداد میں یو میہ پیسے لگاتے ہیں اور مہنگائی کے اس دور میں ایک تو گھر کا گزار مشکل سے ہوتا ہے ایسے حالات میں 300 روپے کی نئی نمبر پلیٹ لگوانا ان کے بس میں نہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔