ہر میڈیکل کالج کا خود جا کر جائزہ لیں گے، چیف جسٹس

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 12 جنوری 2018
پارلیمنٹ کی بالادستی، جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ۔ فوٹو: فائل

پارلیمنٹ کی بالادستی، جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہر میڈیکل کالج کا خود جا کر جائزہ لیں گے۔

سپریم کورٹ نے نجی میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے کیلئے مرکزی داخلہ پالیسی کالعدم کرنے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے تمام فریقین اور اٹارنی جنرل سے عبوری مدت کیلیے پی ایم ڈی سی کو ریگولیٹ کرنے کے طریقہ کار پر تجاویز طلب کر لی ہیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بینچ نے پرائیویٹ میڈیکل یونیورسٹیوں کے قیام سے متعلق  قوانین اور اسمبلی میں بحث کا مواد ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ پی ایم ڈی سی کے امور چلانے کیلیے آرڈیننس لایا جاسکتا ہے نہ ہی پارلیمنٹ کو فوری قانون سازی کرنے کا پابندکیا جاسکتا ہے۔ اس صورتحال میں درمیانی عرصہ کے دوران پی ایم ڈی سی کس طرح ریگولیٹ ہوگی؟ دو باتیں بالکل واضح ہیں کہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ میو اسپتال کے معائنے پر بہت بحث ہوئی لیکن بنیادی حقوق کے معاملے پر آئین ہمیں مداخلت کا اختیار دیتا ہے، میو ہسپتال کا معائنہ کرکے نہ تو ہم نے انتظامی اختیار میں مداخلت کی اور نہ ہی اختیار اپنے ہاتھ میں لیا۔ ہر اتوارکو تین تین میڈیکل کالجوں کا معائنہ کریں گے اور ایڈمشن پالیسی کو درست کریں گے۔ سپریم کورٹ نے نجی میڈیکل کالج الرازی کے مقدمہ میں وکلاء کوانسپکشن ٹیم کیلیے 3، 3 نام دینے کی ہدایت کرتے ہوئے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کو داخلہ ٹیسٹ کے نتائج جاری کرنے کی اجازت دیدی اور سماعت 16 جنوری تک ملتوی کردی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز سے صوبوں میں قائم ٹربیونلزاور ماتحت عدالتوں میں ججزکی خالی اسامیوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جب کہ اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ آج جمعہ کو نئے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میںفل بینچ نے ملک بھرمیں غیرفعال ٹربیونلز اور انتظامی عدالتوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔