سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی شروع کی جائے، میبل خان

قیصر افتخار  پير 15 جنوری 2018
 دنیا بھرمیں مشترکہ پروڈکشن پرتوجہ دی جارہی ہے‘ نوجوانوں کی آمد سے انڈسٹری پر چھایابحران ختم ہورہا ہے، اداکارہ۔ فوٹو: نیٹ

 دنیا بھرمیں مشترکہ پروڈکشن پرتوجہ دی جارہی ہے‘ نوجوانوں کی آمد سے انڈسٹری پر چھایابحران ختم ہورہا ہے، اداکارہ۔ فوٹو: نیٹ

لاہور: خوبرو اداکارہ وماڈل میبل خان نے کہا ہے کہ سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کا عمل بھی موجودہ دورکی ضرورت ہے۔ 

’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے خوبرو اداکارہ وماڈل میبل خان نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری میں نوجوان نسل کی آمد سے برسوں سے چھایا بحران ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کا عمل بھی موجودہ دورکی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کثیرسرمایہ کاری کے علاوہ کارپوریٹ سیکٹر بھی اس محاذپرفلم میکرز کے ساتھ کھڑا ہے، جوکہ خوش آئند بات ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھربن رہے ہیں اورجہاں بھی کوئی اچھا پروجیکٹ بنتا دکھائی دیتا ہے، کارپوریٹ سیکٹراپنی خدمات پیش کرنے کیلیے سامنے آجاتا ہے،  یہی وہ آثار ہیں، جن کی بدولت پاکستان فلم انڈسٹری ترقی کی راہ پرآگے بڑھتی نظرآرہی ہے۔

میبل خان نے کہا کہ اس وقت ہماری فلم انڈسٹری کودوسرے ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کی اشد ضرورت ہے۔ بھارت، ایران، چائنہ اوردیگرمغربی ممالک کے ساتھ مل کر یا سارک ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کا عمل بھی موجودہ دورکی ضرورت ہے۔ دنیا بھرمیں اس وقت کو پروڈکشن پرتوجہ دی جارہی ہے۔ اس سے دو بڑے فائدے ہوتے ہیں، ایک تودوممالک کے درمیان تعلقات مستحکم اورمضبوط ہوتے ہیں اوردوسرا دونوں ممالک کے لوگ جب مل کرکام کرتے ہیں تواس سے بہت کچھ سیکھنے کوملتا ہے، جومستقبل میں آگے بڑھنے کیلیے درست سمت کا تعین کرتا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے ہاں فلم میکنگ کے معیارمیں بہتری دکھائی دے رہی ہے اوربہت سے نوجوان فلم کے شعبے سے وابستہ ہورہے ہیں۔ دوسری جانب کوپروڈکشن کوفروغ دینے کیلیے ہمارے فلم میکرآجکل خاصے سرگرم ہیں، اس لیے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی فلم میں انقلابی تبدیلیاں رونماہونگی اوریہاں ہونے والا کام دنیا بھرمیں پسند کیاجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔