- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
دنیا کے دور دراز مقامات پر قائم ہوٹل جہاں ہر کوئی جانا چاہے
لندن: دنیا میں بہت سے لوگ کسی ایسی جگہ وقت گزارنا چاہتے ہیں جہاں شوروغل نہ ہو اور وہاں سے خوبصورت قدرتی مناظر اور مقامات کا نظارہ بھی کیا جاسکے۔ ایسے ہی سیاحوں کےلیے دنیا بھر میں ایسے ہوٹل بنائے گئے ہیں جو عام شہروں بلکہ ہر قسم کی آبادی سے دور پرسکون مقامات پر قائم ہیں۔
ان ہوٹلوں میں ہر طرح کی سہولیات تو موجود ہیں لیکن یہاں پہنچنے کےلیے خصوصی ہوائی جہاز، خاص جیپوں اور دیگر ذرائع نقل و حمل کی ضرورت پڑتی ہے لیکن یہاں کچھ وقت گزارنا بھی زندگی کے یادگار لمحات میں شامل ہوتا ہے۔ آئیے پہلے افریقہ کے ایک جزیرے کے قریب ایسے ہی ہوٹل کا نظارہ کرتے ہیں جہاں کشتی کے علاوہ کسی اور ذریعے سے پہنچنا ممکن نہیں۔
تصویر میں نظر آنے والا یہ ہوٹل افریقہ کے مشرقی کنارے پر واقع ایک جزیرے کے قریب قائم کیا گیا ہے۔ اس جزیرے کا نام پیمبا ہے۔ اس ہوٹل کا نام ’’دی مینٹا ریزورٹ‘‘ ہے جو تین منزلہ عمارت میں قائم ہے۔ یہاں پہنچنے کےلیے زنجبار جزیرے سے ایک چارٹرڈ طیارہ لینا پڑتا ہے۔ پھر وہاں سے مینٹا ہوٹل تک کشتی پہنچاتی ہے۔
اس ہوٹل کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا ایک حصہ زیرِ آب ہے جہاں رہتے ہوئے آپ سمندر اور اس کے اندر موجود مخلوقات کا خوبصورت نظارہ کرسکتے ہیں۔
فن لینڈ کے دوردراز علاقے فنش لاپلینڈ میں بلبلہ نما ہوٹل آرکٹک (قطب شمالی) کے علاقے میں واقع ہے۔ یہ علاقہ آبادی سے خالی اور بہت دور ہے۔ بلبلہ نما کمروں میں آپ آرام دہ انداز میں اپنا وقت گزار سکتے ہیں اور ساتھ ہی شیشے سے بنے ان ’اگلوز‘ (Igloos) سے باہر اس قدرتی شاہکار کو دیکھ سکتے ہیں جسے ’’آرورا‘‘ یا شمالی روشنیاں کہتے ہیں۔ بلاشبہ یہ ایک حسین تجربہ ہوسکتا ہے۔
پیرو کی پہاڑیوں پر بیا کے گھونسلے کی طرح لٹکے، شیشے کے ان گھروں میں رہنا ایک زبردست ایڈونچر ثابت ہوسکتا ہے۔ انہیں ’’اسکائی لاج‘‘ کا نام دیا گیا ہے جہاں پہنچنا صرف ان لوگوں کے بس میں ہے جو کوہ پیمائی کا تجربہ رکھتے ہیں۔ پہلے یہاں ہائیکنگ کے ذریعے پہنچا جاتا ہے اور اس کے بعد 400 فٹ اوپر چڑھ کر ایک لاج تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ ایک کیپسیول میں صرف دو افراد رہ سکتے ہیں۔
ابوظہبی سے دو گھنٹے کی مسافت پر ایک خوبصورت ریگستان ’’لیوا‘‘ کے نام سے مشہور ہے جہاں ریتیلے پہاڑوں کے درمیان ایک ہوٹل قائم کیا گیا ہے جس کا نام ’قصر السراب ریزورٹ‘ رکھا گیا ہے۔ اس سے قریبی مقام پر ہالی ووڈ فلم ’اسٹار وارز دی فورس اویکنز‘ کی شوٹنگ کی گئی تھی۔ آپ ابوظہبی سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی یہاں پہنچ سکتے ہیں۔
منگولیا کا صحرائے گوبی پوری دنیا میں مشہور ہے جہاں منگولیا کے قدیم باشندے اب سے سیکڑوں سال قدیم طرز زندگی پر رہ رہے ہیں۔ یہاں روایتی خیموں کے انداز میں رہنے کی جگہیں بنائی گئی ہیں جنہیں ’’تھری کیمل لاج‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو منگولیائی عوام کے گھروں کی طرح بنایا گیا ہے۔ یہاں پہنچنے کےلیے ناہموار راستے پر ڈیڑھ گھنٹے تک سفر کرنا پڑتا ہے۔
آسٹریلیا کے مرکز میں الورو نامی ایک زبردست پہاڑ ہے جس کے قریب ’’لانگی ٹیوڈ 131‘‘ نامی ایک ہوٹل ہے۔ یہاں پہنچنے کےلیے قریبی ایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر لینا پڑتا ہے۔
مالدیپ میں ایئرپورٹ سے 30 منٹ تک ہیلی کاپٹر کی پرواز کے بعد ایک شاندار آبی ہوٹل ہے جہاں آپ سمندری جانداروں کو دیکھتے ہوئے کھانا تناول کرسکتے ہیں۔
اس تصویر میں ناروے کا بلند ترین ہوٹل نظر آرہا ہے جو ایک اونچے پہاڑ پر واقع ہے۔ یہاں پہنچنے کےلیے پانچ سے چھ گھنٹے کی ہائیکنگ درکار ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔