- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
ایپ اسٹور کی 60 ایپس میں فحش تصاویر دکھانے والے وائرس کا انکشاف
کیلیفورنیا: سافٹ ویئر ماہرین نے 60 سے زائد ایسی ایپس کا انکشاف کیا ہے جو انسٹال ہونے کے بعد جب چلتی ہیں تو ان میں موجود ایک قسم کے وائرس (میل ویئر) کی بدولت وہ قابلِ اعتراض اور فحش اشتہارات ظاہر کرتی ہیں۔ یہ تمام پروگرامز گوگل ایپ اسٹور پر موجود تھے لیکن اب ان سب کو ہٹادیا گیا ہے۔
ان میں سے اکثرایپس خاص طور پر بچوں کےلیے بنائی گئی تھیں اور انہیں اب تک لاکھوں مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے۔ ایپ میں چھپے ایک میل ویئر کا نام ’اڈلٹ سوائن‘ ہے جو نہ صرف فحش تصاویر دکھاتا ہے بلکہ لوگوں کو مجبور کرتا ہے کہ وہ سیکیورٹی کےلیے مہنگے پروگرام خریدیں، تاہم وہ پروگرام بھی جعلی ہوتے ہیں۔
گوگل نے اس موقع پر کہا ہے کہ اس نے ایسی تمام ایپس کو اپنے پلے اسٹور سے ہٹادیا ہے۔ واضح رہے کہ مائن کرافٹ جیسے مقبول گیم کی ایپ میں بھی یہ وائرس موجود تھا۔ اس کے علاوہ ڈزنی فلموں کے کرداروں والی ایپس میں بھی یہ خفیہ وائرس نوٹ کیا گیا ہے۔
جب یہ ایپس چلتی ہیں تو پاپ اپ میں قابلِ اعتراض اور جعلی سروسز کے اشتہارات آتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب گوگل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نہ صرف گوگل نے یہ تمام ایپس ہٹادی ہیں بلکہ انہیں بنانے والے ڈیویلپرز کے اکاؤنٹ بھی معطل کردیئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔