ایپ اسٹور کی 60 ایپس میں فحش تصاویر دکھانے والے وائرس کا انکشاف

ویب ڈیسک  منگل 16 جنوری 2018
گوگل پلے اسٹور پر موجود 60 سے زائد مشکوک ایپس کو ہٹادیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

گوگل پلے اسٹور پر موجود 60 سے زائد مشکوک ایپس کو ہٹادیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

کیلیفورنیا: سافٹ ویئر ماہرین نے 60 سے زائد ایسی ایپس کا انکشاف کیا ہے جو انسٹال ہونے کے بعد جب چلتی ہیں تو ان میں موجود ایک قسم کے وائرس (میل ویئر) کی بدولت وہ قابلِ اعتراض اور فحش اشتہارات ظاہر کرتی ہیں۔ یہ تمام پروگرامز گوگل ایپ اسٹور پر موجود تھے لیکن اب ان سب کو ہٹادیا گیا ہے۔

ان میں سے اکثرایپس خاص طور پر بچوں کےلیے بنائی گئی تھیں اور انہیں اب تک لاکھوں مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے۔ ایپ میں چھپے ایک میل ویئر کا نام ’اڈلٹ سوائن‘ ہے جو نہ صرف فحش تصاویر دکھاتا ہے بلکہ لوگوں کو مجبور کرتا ہے کہ وہ سیکیورٹی کےلیے مہنگے پروگرام خریدیں، تاہم وہ پروگرام بھی جعلی ہوتے ہیں۔

گوگل نے اس موقع پر کہا ہے کہ اس نے ایسی تمام ایپس کو اپنے پلے اسٹور سے ہٹادیا ہے۔ واضح رہے کہ مائن کرافٹ جیسے مقبول گیم کی ایپ میں بھی یہ وائرس موجود تھا۔ اس کے علاوہ ڈزنی فلموں کے کرداروں والی ایپس میں بھی یہ خفیہ وائرس نوٹ کیا گیا ہے۔

جب یہ ایپس چلتی ہیں تو پاپ اپ میں قابلِ اعتراض اور جعلی سروسز کے اشتہارات آتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب گوگل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نہ صرف گوگل نے یہ تمام ایپس ہٹادی ہیں بلکہ انہیں بنانے والے ڈیویلپرز کے اکاؤنٹ بھی معطل کردیئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔