- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
گھبراہٹ اور بے چینی الزائیمر کی اولین علامات
میساچیوسٹس: ماہرین نے ایک طویل مطالعے کے بعد کہا ہے کہ گھبراہٹ اور بے چینی کی بڑھتی ہوئی شدت الزائیمر کے مرض کی کئی برس قبل سامنے آنے والی علامت ہے۔
اس سے قبل ماہرین یہ کہتے رہے ہیں کہ ڈپریشن جیسی اعصابی نفسیاتی (نیورو سائیکاٹرک) کیفیات الزائیمر کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں تاہم اب انہیں یقین ہے کہ گھبراہٹ اور بے چینی اس بیماری کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہوسکتی ہے۔
بوسٹن میں برگہام اینڈ ویمنز ہاسپٹل کی ماہرِ نفسیات نینسی ڈونووان کہتی ہیں، ’ڈپریشن اور اداسی جیسی علامات اپنی جگہ لیکن گھبراہٹ اور اینگژائیٹی (anxiety) جب بڑھنے لگتی ہے تو اس سے دماغ میں ’امائی لوئیڈ بی ٹا‘ کی مقدار زیادہ ہونا شروع ہوجاتی ہے۔‘
نینسی کے مطابق امائی لوئیڈ بی ٹا ایک دماغی پروٹین ہے جو بڑھتا ہے تو وہ دماغ کےلیے مضر مادے (پلاک) کو کشش کرتا ہے اور یوں دماغی خلیات یا نیورونز کے درمیان رابطہ کمزور ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پروٹین الزائیمر اور دماغی خلل کی مرکزی وجہ ہے اور اس کا اندازہ یادداشت کی تباہی سے 10 سال قبل لگایا جاسکتا ہے۔
نینسی اور ان کے ساتھیوں نے ہارورڈ برین اسٹڈی سے حاصل شدہ ڈیٹا کا بغور جائزہ لیا اور 5 برس تک 270 کے قریب صحت مند مرد و خواتین کا جائزہ لیا جن کی عمریں 62 سے 90 سال کے درمیان تھیں۔ ان تمام افراد میں ایک قدر مشترک تھی: وہ سب بے چینی کے شکار تھے۔
پانچ سالہ عرصے میں وقفے وقفے سے تمام مرد و خواتین کے ڈپریشن کا جائزہ لیا گیا، کئی ٹیسٹ ہوتے رہے اور دماغی اسکیننگ بھی کی گئی۔ ان میں سے جو افراد اینگژائیٹی کے شکار تھے، ان کے دماغ میں امائی لوئیڈ بی ٹا کی مقدار بڑھتے ہوئے دیکھی گئی۔
ماہرین نے کہا ہے کہ امائی لوئیڈ بی ٹا ایک اہم بایو مارکر ہے اور یہ الزائیمر کی وجہ بن سکتا ہے۔ اس کی بڑھتی ہوئی مقدار اس خوفناک مرض کی جانب لے جاتی ہے، تاہم ماہرین نے مزید تحقیق پر زور دیا ہے اور اگلے مرحلے میں اس پر وسیع تر مطالعات کیے جائیں گے جن میں افراد کی بہت بڑی تعداد شریک کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔