- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
سی پیک کے ساتھ ہیلتھ کوریڈور قائم کرنے کی تجویز
اسلام آباد: عوام کے فائدے کیلیے سی پیک کے ساتھ چین پاکستان طبی راہداری (ہیلتھ کوریڈور) قائم کرنے کی تجویز۔
ایئر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایئر وائس مارشل (ر) فائز عامر نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ تحفظ صحت اورلائف سائنسز کے شعبوں میں بے پناہ مواقع اور روابط کوفروغ دے گا۔
ایئر وائس مارشل (ر) فائز عامر فضائیہ میڈیکل کالج، ایئریونیورسٹی کے زیراہتمام 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس 2018۔LIFECON کی افتتاحی نشست سے خطاب کر رہے تھے جس میں سرجن جنرل آف پاکستان لیفٹیننٹ جنرل زاہد حمید نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی جبکہ سابق وفاقی وزیر اور غیرمتعدی امراض کے بارے میں عالمی ادارہ صحت کے اعلیٰ سطح کے کمیشن کی معاون سربراہ ڈاکٹرثانیہ نشتر، پروفیسرڈاکٹرایئرونگ کیاں کی سربراہی میں چینی وفداورچین اورپاکستان کے دیگر طبی ماہرین بھی موجود تھے۔
وائس چانسلر نے دونوں ملکوں کے عوام کے فائدے کیلیے سی پیک کے ساتھ چین پاکستان طبی راہداری (ہیلتھ کوریڈور) قائم کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ مجوزہ راہداری مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کومضبوط بنانے کیلیے ایک موثرپلیٹ فارم ثابت ہوگی۔ اس ضمن میں انھوں نے ایسے مختلف مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر زور دیا جن کامحور ہیلتھ کیئر مارکیٹ ہو۔
ایئر وائس مارشل (ر) فائز عامر نے کہاکہ صحت سے متعلقہ مسائل کے حل کیلیے بائیوانجنیئرنگ، انفارمیشن سروسز، ڈیٹااینالیٹکس اورسسٹم انجینئرنگ سے استفاد کرنے کی ضرورت ہے۔ چین دنیا میں سب سے بڑے موبائل ہیلتھ کیئرایپ آپریٹرزکاحامل ملک ہے اور چینی حکومت نے2030کے منصوبے میں صحت کے شعبے کوسرفہرست اسٹرٹیجک ترجیحات میں شامل کیاہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہاکہ آج کے صحت کے مسائل پرتحقیق اور مشترکہ اقدامات کے ذریعے قابوپایاجاسکتاہے، ہمیں صحت کے عالمگیر نظام پرتوجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس کی کامیاب مثال چین میں موجود ہے۔
مہمان خصوصی لیفٹیننٹ جنرل زاہد حمید کانفرنس کے منتظمین کیکاوشوں کو سراہا۔ انھوں نے مقررین، وائس چانسلرایئروائس مارشل (ر) فائز عامر، پرنسپل فضائیہ میڈیکل کالج میجرجنرل (ر) پروفیسر سلمان علی، ڈاکثرثانیہ نشتر، پروفیسر ڈاکٹر رضوان ہاشمی اور کو چیئر ڈاکٹر رخسانہ خان کو سووینئرزبھی دیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔