بھارت میں مودی سرکار نے عازمین حج کی سبسڈی ختم کردی

ویب ڈیسک  منگل 16 جنوری 2018
حکومت امسال عازمین حج کو سبسڈی نہیں دے رہی،وزیراقلیتی امور،فوٹو:فائل

حکومت امسال عازمین حج کو سبسڈی نہیں دے رہی،وزیراقلیتی امور،فوٹو:فائل

نئی دلی: بھارتی حکومت نے رواں سال سے عازمین حج کو اخراجات کی مد میں فراہم کردہ سبسڈی  ختم کرنے کا اعلان کردیا  جب کہ مسلمانوں نے حکومتی رعایت کو بے معنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سبسڈی کے نام پر ہمیں دھوکا دیا جارہا تھا۔

بھارت کے وزیر مملکت برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کے مطابق حکومت امسال عازمین حج کو سبسڈی نہیں دے رہی اور اس اقدام کا مقصد حکومت کی اقلیتوں کو خودمختار بنانے کی پالیسی  ہے اور اس ایجنڈے کے تحت حکومت اقلیتوں کی خوشامد کرنے کے بجائے انہیں اپنے طور پر طمانیت فراہم کرنا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: خواتین کو محرم کے بغیر حج کی اجازت

مختار عباس نے کہا کہ حج سبسڈی کو ختم کرنا سپریم کورٹ کے 2012 میں جاری ہونے والے حکم نامے پر عمل پیرا کرنا بھی ہے جس میں 2022 تک سبسڈی بتدریج کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امداد کی مد ہونے والی کٹوتی کی رقم کو اقلیتوں کے فلاح و بہبود، خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم پر خرچ کیا جائے گا۔

دوسری جانب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے حکومتی اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں عازمین حج کو کوئی رعایت نہیں دی جارہی تھی اور حکومت سبسڈی کے نام پر دھوکا دیتی رہی۔

بورڈ کے سیکرٹری  جنرل مولانا ولی رحمانی نے کہا کہ حکومت عازمین حج کو براہ راست کوئی سبسڈی نہیں دیتی تھی بلکہ حقیقت میں یہ سبسڈی ایئرانڈیا کو ٹکٹ کرائے کی مد میں دی جاتی تھی تاکہ فضائی  کمپنی کے خسارے کو کم کیا جاسکے۔عام دنوں میں سعودی عرب کا ٹکٹ  32 ہزار کا دستیاب ہوتا ہے جب کہ حج سیزن میں فی ٹکٹ کی مالیت  دگنی ہوکر 65 ہزار سے ایک لاکھ روپے ہوجاتی ہے  اور حکومت ٹکٹ کی مد میں سبسڈی دے کر قومی ادارے کے نقصان کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن اس امداد کو عازمین حج سے جوڑا جاتا ہے جو کہ سراسر دھوکا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں کئی دہائیوں سے ہر حکومت عازمین حج کو سبسڈی فراہم کرتی آئی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔