پی ایل او کا فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار

ویب ڈیسک  منگل 16 جنوری 2018
فلسطین نے اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون سے انکار کرتے ہوئے تمام معاہدے معطل کردیے۔  فوٹو: فائل

فلسطین نے اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون سے انکار کرتے ہوئے تمام معاہدے معطل کردیے۔ فوٹو: فائل

رملہ: 

فلسطین نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت اور فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے تک ہمارے موقف میں تبدیلی نہیں آئے گی۔

رملہ میں فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کی سینٹرل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں  واشنگٹن کے حالیہ اقدامات کے خلاف حکمت عملی پر غور کیا گیا جب کہ فلسطینی قیادت نے کہا کہ اسرائیل جب تک مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت اور فلسطین کو1967  کی حد بندیوں کے تحت آزاد ریاست تسلیم نہیں کرلیتا اُس وقت تک ہم  اسرائیل کو تسلیم  نہیں کریں گے۔

کونسل نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ تنظیم 1993 میں اسرائیل اور فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے درمیان طے پانے والے اوسلو عہدنامے سے بھی دستبردار ہوگئی ہے اور اب ہم اس معاہدے کے پابند نہیں رہے جب کہ اس کے ساتھ ہی اب اسرائیل سے فلسطینی سیکیورٹی حکام کے تعاون اور خفیہ اطلاعات کے تبادلے کے تمام تر معاہدے بھی قابل عمل نہیں ہوں گے۔

خیال رہے فلسطینی حکام ماضی میں بھی ایسی ہی دھمکیاں دے چکے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی اس پر عمل نہیں کیا، یہ تجاویز فلسطینی ایگزیکٹو کمیٹی کو پیش کی گئی ہیں اور ان پر عملدرآمد کا اختیار انہی کے پاس موجود ہے۔

دوسری جانب فلسطینی رہنما قیس عبدالکریم نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے نے ہمیں سینکڑوں میل پیچھے دھکیل دیا ہے اور اس فیصلے نے مقبوضہ بیت المقدس میں امن عمل کے فوری طور پر تمام تر امکانات کو ختم کردیا۔

واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم اور امریکی سفارت خانہ (یروشلم) منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ ساتھ ہی ٹرمپ انتظامیہ نے واشنگٹن میں موجود فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے دفاتر اور فلسطین کی امداد بھی بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔