امریکا میں والدین کا ظلم، زنجیروں میں جکڑے 13 بھوکے بچے بازیاب

ویب ڈیسک  بدھ 17 جنوری 2018
خاندان کی البم سے برآمد ہونے والی ایک تصویر تاہم ان بچوں کو کم خوراکی، تشدد اور حبسِ بیجا کی کیفیت میں رکھا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

خاندان کی البم سے برآمد ہونے والی ایک تصویر تاہم ان بچوں کو کم خوراکی، تشدد اور حبسِ بیجا کی کیفیت میں رکھا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

کیلیفورنیا: امریکا میں پولیس نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر زنجیروں میں جکڑے 13 بچوں کو بازیاب کرالیا جنہیں ان کے والدین نے بستروں سے باندھ رکھا تھا اور بھوکا پیاسا رکھتے تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اس گھریلو قید خانے سے ایک لڑکی فرار ہوکر قریبی تھانے پہنچی اور اس ظلم سے آگاہ کیا۔ پولیس نے کارروائی کرکے تمام بچوں کو رہا کروالیا جو شدید غذائی قلت کا شکار تھے۔

پولیس کے مطابق کچھ لڑکے جوان ہونے کے باوجود چھوٹے بچے ہی دکھائی دے رہے تھے کیونکہ سب شدید غذائی قلت کے شکار تھے۔ ان بچوں کی عمریں 2 برس سے 29 برس کے درمیان ہیں۔ 7 بچوں کی عمریں 18 سال سے زائد ہیں اور بقیہ چھوٹے بچے ہیں۔

پولیس نے بچوں کے 57 سالہ باپ ڈیوڈ ایلن ٹرپن اور49 سالہ  ماں لوئزے اینا ٹرپن کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان پر بچوں پر تشدد اور برے رویے کے الزامات ہیں ۔ یہ خاندان سال 2011ء میں دیوالیہ ہوگیا تھا اور 5 لاکھ ڈالر کا مقروض ہے والد انجنیئر ہیں۔

ان بچوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جبکہ ان کے کمروں سے شدید تعفن اٹھ رہا تھا۔ والدین اپنے بچوں کو بائبل پڑھنے کی ترغیب دیتے رہتے تھے اور ماں کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے کے لیے اسے خدا نے یہ حکم دیا تھا۔ تمام بچوں کو گھروں پر ہی تعلیم دی جارہی تھی جس میں مذہبی تعلیم کا عنصر زیادہ تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔