ماں کو بیٹے کی تصاویر فیس بک پر اپ لوڈ کرنا مہنگا پڑگیا

ویب ڈیسک  جمعرات 18 جنوری 2018

روم: اٹلی میں 16 سالہ بیٹے کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے پر ماں کو عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑگیا۔

ویسے تو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصاویر اور ویڈیوز ڈالنا معمول کی بات ہے اور ہم اپنے ہر ایونٹ کی تصاویر دوستوں اور فیملی ممبران سے شیئر کرنے کے لیے فیس بک سمیت سماجی رابطے کی دیگر ویب سائٹ پر وقتاً فوقتاً اپ لوڈ کرتے رہتے ہیں، اس دوران اپنے ساتھ موجود دوستوں اور فیملی کی تصاویر بھی بیشتر کرتے ہیں لیکن کسی نے بھی اس اقدام کے قانونی پہلو کا جائزہ نہیں لیا ہوگا کہ ایسا کرنے سے ہمیں عدالتی کارروائی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔

ایسا ہی کچھ ہوا اٹلی میں جہاں ایک ماں نے اپنے 16 سالہ بیٹے کی تصاویر اپنے فیس بک پیچ پر اپ لوڈ کی تو بیٹے نے عدالت سے رجوع کرلیا۔ اپنی درخواست میں نوجوان کا کہنا تھا کہ میری ماں نے میری ذاتی زندگی کے بہت سے پہلو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عام کردیے جس کی وجہ سے میری زندگی متاثر ہوئی، یہاں تک کہ میں امریکا کے ہائی اسکول میں اپنے ٹرانسفر کا سوچنے پر مجبور ہوگیا تھا۔

عدالت نے نوجوان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ماں کو بیٹے کی تصاویر سمیت تمام تر معلومات اپنے فیس بک پیچ سے ڈیلیٹ کرنے کا حکم دینے کے ساتھ  10 ہزار یورو (13 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے) کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ خاتون کے اکاؤنٹ میں موجود تصاویر اور دیگر معلومات سے ثابت ہوا کہ وسیع پیمانے پر ذاتی زندگی کی معلومات آن لائن موجود ہونے سے نوجوان کی ذاتی زندگی پر گہرا اثر پڑا اور وہ اسکول چھوڑنے پر مجبور ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔