بلوچستان میں دہشتگردی کی بزدلانہ کوششیں

ایڈیٹوریل  بدھ 17 جنوری 2018
 تمام اداروں کے درمیان ایک میکنزم ہونا چاہیے تاکہ دہشتگرد کسی بھی سیکیورٹی لیپس سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ فوٹو: فائل

تمام اداروں کے درمیان ایک میکنزم ہونا چاہیے تاکہ دہشتگرد کسی بھی سیکیورٹی لیپس سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ فوٹو: فائل

بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کو بگاڑنے اورسی پیک منصوبے کو سبوتاژکرنے کی گھناؤنی سازش کے کردار اب بھی متحرک ہیں اور وہ ’’ہٹ اینڈ رن ‘‘کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں ۔گزشتہ روز دو افسوسناک واقعات رونما ہوئے۔ پہلے واقعے میں ضلع تربت میں سیکیورٹی فورسزکے قافلے پر نامعلوم شرپسندوں کی  فائرنگ سے ایک گاڑی الٹ گئی جس سے 5 اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے ۔ دوسرا واقعہ ڈیرہ مرادجمالی میں پیش آیا جس میں ریلوے ٹریک پر بم دھماکے میں اکبر بگٹی ایکسپریس بال بال بچ گئی، ایک فٹ کے قریب  ٹریک کو نقصان پہنچا تاہم ٹرین اورتمام مسافرمحفوظ رہے، ٹریک کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پرشروع کردیا گیا ہے۔

دونوں واقعات کو دیکھا جائے تو یہ بات ضرور محسوس ہوتی ہے کہ پسپا ہوتے ہوئے دہشت گرد عناصر ایسی بزدلانہ کارروائیاں کررہے ہیں۔ سیکیورٹی فورسزکے جوانوں کو بلاشبہ یہ کریڈیٹ جاتا ہے کہ انھوں نے بیرونی عناصرکی مدد سے اٹھنے والی شورش پر بڑی حد تک قابو پالیا ہے، لیکن ابھی بھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ تمام اداروں کے درمیان ایک میکنزم ہونا چاہیے تاکہ دہشتگرد کسی بھی سیکیورٹی لیپس سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ایک اورخبر کے مطابق کوئٹہ میں سی ٹی ڈی نے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کوگرفتارکرکے تخریبی مواد قبضے میں لے لیا، اس کے سرکی قیمت10لاکھ روپے مقرر تھی جو بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ سمیت دہشت گردی کی دیگر وارداتوں میں ملوث بتایاگیا ہے۔ بلوچستان اس وقت تاریخ کے نازک موڑ پرکھڑا ہے ، ایک راستہ ترقی اورخوشحالی کی جانب جاتا ہے جو نسلوں کی بقا سے جڑا ہے اور ان کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کا سبب بنے گا، کیونکہ گوادر پورٹ ایشیاء میں ترقی کا گیٹ وے ہے۔

بلوچستان رقبے کے لحاظ سے تقریبا نصف پاکستان ہے قدرتی، معدنی وسائل سے مالا مال یہ صوبہ ناقص پالیسوں کے سبب ترقی کی دوڑ میں سب سے پیچھے رہ گیا۔ بلوچستان کے عوام کو بنیادی حقوق دے کر اور ترقیاقی عوامل میں شامل کرکے ان عناصرکی بیخ کنی کی جاسکتی ہے، جو ترقی کا راستہ روک کر قوم کو پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہماری سیکیورٹی فورسز بہت جلد ایسے دہشتگردوں پر قابو میں پانے میں کامیاب ہوجائیں گی، امن وامان کا عمل جلد مکمل ہوجانے سے بلوچستان کے دیگر صوبوں سے زیادہ تیزی سے ترقی اور خوشحالی کی منازل طے کرے گا۔ بیرونی سازشیں ، ناپاک عزائم خودبخود دم توڑ جائیں گی اگر بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دیے گئے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔